ارنا کے مطابق تفت کے مجسٹریٹ نے کہا ہے کہ پاکستانی زائرین کی بس کے حادثے کی تحقیقات میں ابتدائی شواہد سے پتہ چلا ہے کہ بس کا بریک سسٹم فیل ہوگیا تھا۔
انھوں نے کہا کہ اس حادثے کی ایک وجہ راستے سے ڈرائیور کے پوری طرح آگاہ نہ ہونا بھی تھا اور یہ جو بعض داستانوں میں کہا جارہا ہے کہ بس میں آگ لگ گئی تھی، یہ صحیح نہیں ہے۔
صوبہ یزد کے علاقے تفت کے مجسٹریٹ سید جمال الدین طباطبائي نے بتایا کہ پاکستانی زائرین کی بس کے حادثے کی تحقیقات ابھی مکمل نہیں ہوئی ہیں بلکہ جاری ہیں لیکن اب تک جو معلوم ہوا ہے وہ یہ ہے بس کا بریک سسٹم فیل ہوگیا تھا ، راستہ نشیبی تھا اور ڈارائیوں کو راستے کے بارے میں مکمل معلومات نہیں تھیں جس کی وجہ سے بریک فیل ہونے پر بس اس کے قابو سے باہر ہوگئ۔
آپ کا تبصرہ