حزب اللہ کے میڈیا کمیونیکیشن یونٹ نے ایک بیان میں فواد شکر کی شہادت کے بارے میں وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ کی سختی سے تردید کرتے ہوئے اسے بے بنیاد اور جھوٹ سے بھری رپورٹ قرار دیا ہے۔
اس بیان میں کہا گیا ہے: اس اخبار کے تین رپورٹروں میں سے جن کے نام رپورٹ میں ذکر کئے ہیں، وہ کبھی حزب اللہ کے کسی عہدیدار سے ملے ہی نہيں ، جس کا مطلب یہ ہے کہ وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ جھوٹ اور بے بنیاد ہے اور اس میں جن ذرائع کا حوالہ دیا گیا ہے وہ بھی رپورٹ تیار ہونے والے کے ذہن کی تخلیق ہے اور اس کا مقصد صیہونیوں کے حق میں پروپگنڈہ کرنا ہے۔
وال اسٹریٹ جرنل اور لبنان اور عرب دنیا کے کچھ اخبارات کی جانب سے اس قسم کی رپورٹ کو شائع کرنا دراصل صیہونی حکومت کی خدمت کرنا ہے کیونکہ ان آخبارات نے ذرہ برابرہ بھی تحقیق کرنے کی زحمت گوارا نہيں کی۔
وال اسٹریٹ جرنل نے فواد شکر کے قتل سے متعلق ایک رپورٹ میں حزب اللہ کے ایک اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ شکر کو ایک شخص کی فون کال موصول ہوئی جس نے ان سے کہا تھا کہ وہ اپنی رہائش گاہ کی ساتویں منزل پر جائيں اور وہاں جانے کے بعد انہيں قتل کر دیا گیا۔
اس اخبار نے دعوی کیا کہ جب وہ ساتویں منزل پر گئے تو اسرائیلی راکٹوں نے مذکورہ اپارٹمنٹ اور اس کے نیچے کی تین منزلوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں شکر، ان کی اہلیہ، 2 خواتین اور 2 بچے شہید اور 70 سے زائد زخمی ہوگئے۔
اس اخبار نے اہلکار کا نام ظاہر کیے بغیر اس کا حوالہ دیتے ہوئے دعوی کیا کہ فواد شکر کو عمارت کی ساتویں منزل پر لے جایا گیا، جہاں انہيں اطراف کی عمارتوں کے درمیان نشانہ بنانا آسان تھا اور انہيں غالبا کسی ایسے شخص کے ذریعے نشانہ بنایا گيا ہے جو حزب اللہ کے داخلی رابطہ چینل سے جڑنے میں کامیاب ہوا تھا۔
لبنان کی حزب اللہ کے اہم کمانڈر فواد شکر حال ہی جنوبی بیروت میں صیہونی حکومت کے ڈرون حملے میں شہید ہو گئے تھے۔
آپ کا تبصرہ