علی باقری نے سائبر اسپیس میں اپنے صفحہ پر لکھا کہ آج رات قطر کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سے غزہ میں صیہونی نسل کشی کو روکنے کے لیے دوسرے دن کے مذاکرات کی پیش رفت کے بارے میں تبادلہ خیال ہوا۔
انہوں نے کہا کہ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی نے دوحہ میں ہونے والے آج کے مذاکرات، معاہدے تک پہنچنے کی راہ میں حائل رکاوٹوں اور تازہ ترین مسائل پر بات کی۔
باقری نے کہا کہ غزہ میں صیہونیوں کی جارحیت کا حوالہ دیتے ہوئے، میں نے مذاکرات کی میز پر فریبی اور بے ایمانی صیہونی حکمران گروہ اور ان کے سب سے اہم حامی امریکہ کے بارے میں خبردار کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ غیر جانبدار ثالث نہیں۔ وہ صیہونیوں کو ہتھیار فراہم کرنے میں معاون ہے۔ باقری نے غزہ میں صیہونی جارح کی جانب سے قتل و غارت اور جرائم روکنے کے لیے تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لانے پر تاکید کی۔
آپ کا تبصرہ