ارنا نے المنار کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ لبنان کی وزآرت صحت نے بدھ کی شام اعلان کیا ہے کہ جنوبی لبنان کے بلیدا قصبے پر صیہونی حکومت کے فضائی حملے میں ایک شہری شہید اور ایک زخمی ہوا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے ایک ڈرون طیارے نے بھی جنوبی لبنان کے شہر مرجعیون پر حملہ کیا ہے۔
لبنان کے محکمہ صحت کے مطابق اس حملے میں دو شہری شہید اور چار زخمی ہوئے ہیں۔
صیہونی حکومت کے ایک ڈرون طیارے نے عیتا الشعب نامی قصبے پر بر میزائل گرایا ہے۔
دوسری طرف حزب اللہ لبنان نے بھی بدھ کی شام ایک بیان جاری کرکے بتایا ہے کہ اس کے مجاہدین نے جنوبی لبنان پر صیہونی فضائی حملے میں عام شہریوں کی شہادت کے جواب میں صیہونی کالونی کریات شمونہ پر راکٹوں سے حملہ کیا ہے۔
دوسری طرف عبرانی زبان کے اخبار یدیعوت احارنوت نے ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ غزہ پر غاصب صیہونی حکومت کے حملے شروع ہونے کے بعد سے اب تک حزب اللہ لبنان مقبوضہ فلسطین میں صیہونی اہداف پر ساڑھے سات ہزار میزائل اور دو سو ڈرون حملے کرچکی ہے۔
روزنامہ یدیعوت احارنوت نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق حزب اللہ لبنان کے حملوں میں 19 فوجیوں سمیت 43 صیہونی ہلاک اور 271 زخمی ہوچکے ہیں۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ غاصب صیہونی حکومت اپنے فوجیوں کی ہلاکتوں کی صحیح تعداد کبھی نہیں بتاتی ۔
ہلاک اور زخمی ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کے جو اعدادوشمار صیہونی حکومت جاری کرتی ہے ان پر خود صیہونی میڈیا بھی یقین نہیں کرتا۔
صیہونی میڈیا کا کہنا ہے کہ ہلاک اور زخمی ہونے والے صیہونی فوجیوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہوتی جس کا تل ابیب حکومت اعلان کرتی ہے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق سات اکتوبر 2023 کو فلسطینیوں کے آپریشن طوفان الاقصی میں اپنی ناقابل تلافی شکست کا بدلہ فلسطینی عوام سے لینے کے لئے، صیہونی حکومت نے غزہ پر وحشیانہ حملے شروع کئے تواس کے جواب میں حزب اللہ لبنان نے بھی شمالی مقبوضہ فلسطین میں صیہونی اہداف پر حملے شروع کردیئے۔
حزب اللہ لبنان کے حملوں کے نتیجے میں شمالی مقبوضہ فلسطین میں اکثر صیہونی کالونیاں خالی ہوگئی ہیں، بہت سے صیہونی کارخانے بند ہوگئے ہیں، تجارتی اور اقتصادی سرگرمیاں ٹھپ ہوگئی ہیں اور کاشتکاری بھی بند ہوگئی ہے۔
آپ کا تبصرہ