ارنا کے مطابق اقوام متحدہ میں اسلاامی جمہوریہ ایران کے نمائندہ دفتر نے جمعے کو ایران کی جانب سے روس کو فتح میزائل دیئے جانے ، ایران میں روسی فوجیوں کی ٹریننگ، اور تہران ماسکو فوجی تعاون کے بارے میں پوچھے گئے سوالوں کے جواب میں کہا ہے کہ " ایران اور روس کے باہمی تعاون کے معاہدے طویل المیعاد، اسٹریٹیجک اورفوجی شعبے سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھتے ہیں۔
اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندہ دفتر نے اسی کے ساتھ کہا ہے کہ قانونی لحاظ سے رائج ہتھیاروں کی خرید و فروخت پر کوئی پابندی نہیں ہے لیکن اخلاقی لحاظ سے ایران یوکرین جنگ ختم ہونے سے پہلے روس کو میزائل اور دیگر اسلحے دینے سے ایران اس لئے گریز کررہا ہے کہ ممکن ہے کہ یہ اسلحے یوکرین جنگ میں استعمال ہوں ۔
آپ کا تبصرہ