اس پیغام میں، جس کی ایک کاپی ہفتے کے روز IRNA کو فراہم کی گئی، کہا گیا ہے کہ جرمنی میں اسلامی مرکز اور اس سے منسلک اداروں کو جرمن حکومت کی طرف سے جھوٹے بہانوں کے تحت بند کر دینا؛ میرے اور تمام مذہبی لوگوں اور آزادی پسندوں اور حقیقی انسانی حقوق اور مذہب کی آزادی کے حامیوں کے لیے انتہائی تشویش کا باعث بنا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ مرکز جو پچھلے 70 برس سے مذہب، روحانیت، امن، آزادی، سلامتی، پرہیزگاری اور انسانیت کی خدمت کر رہا ہے، برزگ شیعہ مرجع تقلید آيت اللہ العظمی بروجردی کی قائم کردہ یادگار ہے۔
آيت اللہ حسین نوری ہمدانی کے بیان میں آ يا ہے کہ میں جرمن حکومت کے اس مذہب مخالف اور انسانی حقوق کے منافی عمل کی شدید مذمت کرتا ہوں، توقع کرتا ہوں کہ اس غلط فیصلے پر جلد از جلد نظر ثانی کرے گی کیونکہ اس کا یہ اقدام نہ صرف شدت پسندوں اور مذہب اور آزادی کے دشمنوں کے حق میں ہے بلکہ قانونی طریقہ کار اور یہاں تک کہ اس ملک کے قوانین کے خلاف بھی۔ اس پر نظر ثانی کریں اور دوسری طرف دینی و مذہبی مراکز اور عالمی حلقوں اور دنیا بھر کے انسانی حقوق کے عالمی مراکز کے لیے ضروری ہے کہ وہ جرمنی میں مظلوم مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور ان کی حمایت کرتے ہوئے اس انسانیت سوز رویے کا مقابلہ کریں۔
24 جولائی کو جرمن وزارت داخلہ نے ہیمبرگ اسلامک سینٹر کی سرگرمیوں کے خلاف الزامات لگا کر اس تنظیم اور اس کی ذیلی شاخوں کو بند کر دیا ہے۔
آپ کا تبصرہ