ارنا کے مطابق حماس نے ایک بیان جاری کرکے اعلان کیا ہے کہ تل ابیب پر یمن کی مسلح افواج کا منفرد ڈرون حملہ قابل قدرہے جس نے صیہونیوں کی ہیبت کو نشانہ بنایا اور تل ابیب کو غیرمحفوظ کردیا ہے۔
حماس نے کہا ہے کہ ہمارے یمنی بھائیوں کے اقدامات قابل قدر ہیں اور صیہونی حکومت کے اندر اس کے مفادات پر حملہ کرنے والے استقامتی محاذ میں شامل سبھی قوتیں، صیہونی دشمن کے مقابلے کو امت اسلامیہ کا فطری حق سمجھتی ہیں۔
فلسطین کی اسلامی استقامتی تحریک حماس نے مزید کہا ہے کہ یمن کے عوامی رہنما سید عبدالملک الحوثی اور یمن کے عزیز عوام، پوری قوت سے فلسطینی قوم کی پشت پناہی اور حمایت کررہے ہیں جو قابل قدر ہے۔
حماس نے سبھی اسلامی تحریکوں، جماعتوں، تنظیموں ، گروہوں اور افواج سے اپیل کی ہے کہ غزہ کے نہتے اور بے گناہ عوام اور اسلامی مقدسات کے دفاع میں معرکہ عزت ، شرف اور کرامت میں شامل ہوجائيں ۔
یاد رہے کہ جمعے کی صبح یمن کے ایک ڈرون طیارے نے تل ابیب میں امریکی سفارتخانے کے قریب ایک عمارت پر حملہ کیا ہے۔
صیہونی میڈیا ذرائع نے بھی رپورٹ دی ہے کہ ایک بڑا ڈرون طیارہ سمندر کی طرف سے نیچی ڑان کے ساتھ تل ابیب میں داخل ہوا اور ایک عمارت سے ٹکرا گیا۔
صیہونی میڈیا نے حیرت کا اظہار کیا ہے کہ یہ بڑا ڈرون طیارہ پتہ نہیں کس طرح تمام دفاعی اور سیکورٹی دیواروں کو توڑتا ہوا تل ابیب کے اندر داخل ہوکر عمارت پر حملہ آور ہوا۔
میڈیا ذرائع نے تل ابیب پر یمن کے اس ڈرون حملے میں ایک صیہونی کی ہلاکت اور سات کے زخمی ہونے کی خبر دی ہے۔
آپ کا تبصرہ