مصر کے الشروق میڈیا نے عبرانی میڈیا کے حوالے سےاطلاع دی ہے کہ یہ مظاہرہ آج بروز پیر بیت المقدس کی شاہراہ نمبر 16 کی طرف جانے والی شاہراہ نمبر 1 پر کیا گیا۔
اسکے علاوہ مظاہرین نے ھرتصلیا میں شاہراہ نمبر 2 کو بھی بند کر دیا اور شاہراہ نمبر 45 کی طرف جانے والے گازیت نامی چوراہے کے ساتھ ساتھ عکا شہر کے قریب یافور پر بھی ٹریفک روک دیا۔
مسلسل دوسرے روز جاری رہنے والے ان احتجاجی مظاہروں کی تصاویر صیہونی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی کابینہ کے حزب اختلاف نے بھی شائع کیں۔
توقع ہے کہ یہ مظاہرہ آج بھی جاری رہے گا اور مزید مظاہرین کنیسٹ کے سامنے رات کے مظاہرے میں شامل ہوں گے۔ جس کے بعد مظاہرین مقبوضہ بیت المقدس میں غزہ اسٹریٹ پر نیتن یاہو کی رہائش گاہ کی طرف بڑھیں گے۔
صیہونی مظاہرے ہفتے کی شام تل ابیب میں شروع ہوئے اور صہیونی ریڈیو اور ٹیلی ویژن کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں ہلاک ہونے والے صیہونی قیدیوں اور فوجیوں کے اہل خانہ فلسطینی مزاحمت کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے دائرے میں جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کررہے ہیں .
ان خاندانوں نے اس بات پر زور دیا کہ جنگ جاری رہنے سے مزید قیدی اور صیہونی فوجی ہلاک ہونگے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارے بچے غزہ میں مارے گئے جبکہ نیتن یاہو کی کابینہ نے انہیں تنہا چھوڑ دیا لیکن وہ لوگ جو ابھی تک قید ہیں انہیں بچایا جا سکتا ہے۔
آپ کا تبصرہ