شہید صدر کے ہیلی کاپٹر کے سانحے کے علل و اسباب کی ابتدائی رپورٹ

تہران – ارنا – اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج نے صدر کے ہیلی کاپٹر سانحے کی ابتدائی رپورٹ جاری کردی۔

ارنا کے مطابق  ہیلی کاپٹر سانحے کی ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایسی قابل توجہ  خصوصی، تکنیکی اور عام اطلاعات  جمع کرلی گئی ہیں جو اس سانحے میں دخیل ہوسکتی ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بعض اقدامات کے بارے میں حتمی رائے کے اعلان کے لئے زیادہ وقت درکار ہے البتہ بعض کے بارے میں یقین سے رائے کا اعلان کیا جاسکتا ہے۔

1۔ ہیلی کاپٹر اپنے پہلے سے طے شدہ راستے پر جارہا تھا اور سانحے سے تقریبا ڈیڑھ منٹ پہلے تک اپنے راستے سے خارج نہیں ہوا تھا۔

2۔ حادثے کا شکار ہونے والے ہیلی کاپٹر کے پائلٹ نے دوسرے دو نوں ہیلی کاپٹروں سے رابطہ  برقرار کیا تھا۔

3۔ حادثے کے شکار ہیلی کاپٹر کے ڈھانچے پر گولی لگنے یا اسی قسم کی کسی  دوسری بات کے آثار نہیں دیکھے گئے ہیں۔

4۔  حادثے کے شکار ہیلی کاپٹر میں بلندی سے ٹکرانے کے بعد آگ لگ گئی تھی۔

5۔ علاقے کے پیچیدہ ہونے، کہرے اور درجہ حرات کے کم ہونے کی وجہ سے سرچ آپریشن میں رات ہوگئی اور پوری رات یہ  آپریشن جاری رہا اور پیر کی صبح (5 بجے) (ایرانی) ڈرون طیاروں کے ذریعے جائے حادثہ کا دقیق تعین ہوتا ہے اور ‎سرچ  آپریشن میں شامل زمینی دستے وہاں تک پہنچ جاتے ہیں۔   

6۔  ہیلی کاپٹروں کے گروپ سے نگرانی ٹاور کے مکالمات میں کوئی مشکوک بات نہیں پائی گئی ہے۔

 ہیلی کاپٹر سانحے کے بارے میں مسلح افواج کی ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ  اس سانحے سے متعلق قابل ملاحظہ دستاویزات و شواہد جمع کرلئے گئے ہیں  جن میں سے بعض کے جائزے میں وقت لگے گا۔ اور یقین حاصل ہوجانے نیز مہارت کے ساتھ زیادہ دقیق خصوصی تحقیقات کے بعد ان کے نتائج آئندہ اعلامیوں میں ایران کی باشرف اور  انقلابی  قوم کے سامنے پیش کئے جائيں گے۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .