ارنا کے مطابق حماس کے پولٹ بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ بدھ کی صبح تہران یونیورسٹی میں شہدا کے جنازے کے شرکا کے اجتماع سے خطاب میں کہا کہ وہ فلسطینی عوام کی نیابت میں شہید صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی، شہید وزیر خارجہ ڈاکٹر حسین امیر عبداللّیہان اور دیگر شہدا کے جنازے میں شرکت کے لئے آئے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ وہ ملت فلسطین کی جانب سے ایران کی قیادت حکومت اور عوام کو تعزیت پیش کرتے ہيں اور شہدا کے لئے جوار رحمت الہی میں علوئے درجات کی دعا کرتے ہیں۔
اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ انھوں نے رمضان المبارک میں اپنے دورہ تہران میں شہید صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی سے ملاقات کی تھی جس میں شہید نے صراحت کے ساتھ مسئلہ فلسطین اور ملت فلسطین کی حمایت میں اسلامی جمہوریہ ایران کے دیرینہ ٹھوس موقف پر زور دیا تھا۔
اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ شہید صدر نے اس ملاقات میں فلسطین کے حوالے سے جو محور بیان کئے ان میں سے میں یہاں تین کا ذکر کرتا ہوں۔
انھوں نے کہا کہ شہید صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ مسئلہ فلسطین عالم اسلام کا اولین مسئلہ ہے، یہ صرف ایک سیاسی مسئلہ ہے نہیں بلکہ مسلمین عالم کے عقیدے میں اس کی جڑیں ہیں، یہ معراج پیغمبر اعظم کی سرزمین اور قبلہ اول مسلمین ہے بنابریں امت اسلامیہ کی جانب سے آزادی فلسطین کے لئے اپنے تمام وسائل بروئے کار لائے جانے کی ضرورت ہے۔
اسماعیل ہنیہ نے بتایا کہ شہید سید آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے مسئلہ فلسطین کے حوالے سے دوسرا محور یہ بیان کیا کہ استقامت ایک اسٹریٹیجک انتخاب ہے تاکہ ہم فلسطین کی آزادی کا خواب پورا کریں۔
انھوں نے کہا کہ شہید آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کا کہنا تھا کہ فلسطین میں استقامت امت اسلامیہ کی استقامت کا پہلا مورچہ ہے اور ہم فلسطین کی آزادی تک اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے فلسطینی استقامت کی حمایت جاری رکھیں گے۔
حماس کے پولٹ بیورو کے سربراہ نے بتایا کہ آپریشن طوفان الاقصی تیسرا محور تھا جس کے بارے میں شہید صدر نے کہا تھا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ طوفال الاقصی ایسا آپریشن تھا کہ جس نے قلب صیہونی حکومت کو نشانہ بنایا اور عالمی سطح پر ایک تاریخی تبدیلی لایا۔ ملت فلسطین اورغزہ کے دلیر عوام تک فلسطین اور قدس شریف کی مکمل آزادی تک اس جنگ کو جاری رکھیں گے۔
حماس کے پولٹ بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ ہمین یقین ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران فلسطین کی حمایت جاری رکھے گا یہاں تک کہ قدس شریف اور قبلہ اول مسجد الاقصی کے گنبدوں پر پرچم توحید لہرایا جائے۔
آپ کا تبصرہ