انہوں نے عراقی کردستان کے سربراہ نیچروان بارزانی سے ملاقات کے دوران جو تہران کے دورے پر ہیں کہا کہ ایران اور عراقی کردستان کے مابین تجارتی اور معاشی تعاون میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ نہیں ہے۔
صدر مملکت نے اس موقع پر کہا کہ اپنے عراقی اور کرد بھائیوں کی نیک نیتی اور دوستی پر مکمل بھروسہ ہے تاہم ایرانی عوام سے صیہونی حکومت کی دشمنی کے تناظر میں عراقی حکومت اور عراقی کردستان کی انتظامیہ سے توقع ہے کہ اپنی سرزمین کو ایران دشمن اور صیہونی عناصر کا اڈہ بننے نہ دیں۔
نیچروان بارزانی نے بھی اس موقع پر کہا کہ ایران سے بھی اپیل کی جاتی ہے کہ عراق کی مشکلات کو حل کرنے اور اسے ایک ترقی یافتہ اور آباد ملک بنانے کے لئے بدستور بغداد کے شانہ بشانہ کھڑا رہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ماضی کے تعلقات باعث فخر ہیں اور ہماری کوشش ہے کہ مستقبل کو بھی درخشان اور ماضی سے بہتر بنا سکیں۔
عراقی کردستان کے سربراہ نے کہا کہ ایران جیسے طاقتور اور دوست ملک کو چھوڑ کر ایک ایسی حکومت کے ساتھ تعلقات برقرار کرنا جو کہ اپنی بدترین پوزیشن پر ہے، عقلمندی سے دور ایک اقدام ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ عراقی کردستان، ایران اور عراق کے مابین سیکورٹی معاہدے کا بھی مکمل طور پر پابند رہے گا۔
آپ کا تبصرہ