اسٹونین وزیر خارجہ کی امیر عبداللہیان سے ضبط کیے گئے اسرائیلی جہاز کے عملے کے بارے میں بات چیت

تہران (ارنا) ایران کے وزیرخارجہ نے ایران کے سمندری حدود میں قبضے میں لیے گئے صیہونی جہاز کے اسٹونین عملے کی رہائی کے حوالے سے اپنے اسٹونین ہم منصب سے ملاقات میں کہا کہ جہاز کا اسٹونین عملہ اور کپتان اپنے ملک واپس جاسکتے ہیں۔

جمعرات کو ٹیلی فونک بات چیت میں، اسٹونین وزیر خارجہ مارگوش تاساکانہ اور ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے دو طرفہ تعلقات کی تازہ ترین صورتحال اور علاقائی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔

اس گفتگو میں فریقین نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے باہمی تعاون پر زور دیا۔

امیرعبداللہیان نے فلسطین میں پیشرفت کے حوالے سے کہا کہ غزہ میں نسل کشی کے المیے اور صیہونیوں کے جرائم کو روکنے کے لیے تمام ممالک دیرپا جنگ بندی کے قیام، انسانی ناکہ بندی کو مکمل طور پر ختم کرنے، قیدیوں کے تبادلے اور مزید جرائم کی روک تھام کے لیے کوشش کریں۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے علاقائی پانیوں میں قبضے میں لیے گئے بحری جہاز اور اسٹونین عملے کی رہائی کے سلسلے میں اسٹونین وزیر خارجہ کی درخواست کے جواب میں، امیرعبداللہیان نے کہا کہ قبضے میں لیے گئے جہاز نے اپنا ریڈار بند کر دیا تھا لہذا ایران کے علاقائی پانیوں میں کسی خطرے سے بچاو کے لیے جہاز کو قانونی طور پر حراست میں لیا گیا ہے لیکن تمام عملے کے ساتھ بہترین رویہ رکھا جارہا ہے اور جہاز کا کپتان عملے سمیت ایسٹونیا جاسکتے ہیں۔

اس بات چیت میں اسٹونین وزیر خارجہ نے غزہ میں جنگ روکنے کے لیے تمام ممالک کے تعاون پر زور دیا اور قبضے میں لیے گئے جہاز کے عملے کی رہائی کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کے انسانی رویے کو سراہا۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .