ارنا نے المسیرہ کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ یہ بحری جہاز مقبوضہ فلسطین کی بندرگاہوں کی طرف جارہا تھا کہ منگل کوبحیرہ احمر میں چند ڈرون طیاروں کا نشانہ بن گیا۔
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے بھی مقبوضہ فلسطین کی طرف جانے والے اس بحری جہازپر حملے کی تصدیق کردی ہے۔
انھوں نے اسی کے ساتھ بتایا کہ " ہم نے بحیرہ احمر میں دو امریکی جنگی جہازوں سمیت دشمن کے جنگی جہازوں پر ڈرون طیاروں سے حملے کئے ہیں۔
انھوں نے اس ڈرون آپریشن کو کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا کہ بحیرہ احمر میں سائیکلادیس نامی جہاز پر حملے کا آپریشن ہماری بحریہ، اور فضائیہ نیز میزائل یونٹ نے مشترکہ طور پر انجام دیا ہے جو بہت کامیاب رہا ہے۔
یحیی سریع نے کہا کہ ہم نے اسی طرح بحر ہند میں اسرائیلی بحری جہاز ایم ایس سی اوریون پر ڈرون حملہ کیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہم اپنے عوام اور امت اسلامیہ کی حمایت سے مظلوم فلسطینی عوام کے دفاع میں اپنی فوجی کارروائیاں جاری رکھیں گے۔
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے آخر میں کہا کہ غاصب صیہونی حکومت کے خلاف ہماری کارروائیاں اسی وقت رکیں گی جب غزہ کا محاصرہ ختم ہوجائے اور مظلوم فلسطینی عوام پر حملے بند کردیئے جائيں۔
ارنا کے مطابق غزہ پر غاصب صیہونی حکومت کے حملے شروع ہونے کے بعد ہی یمن کی مسلح افواج نے بحیرہ احمر اور باب المندب میں غاصب صیہونی حکومت اور اس کے حامیوں کے بحری جہازوں پر حملے شروع کردیئے تھے۔
یمن کی مسلح افواج نے اعلان کررکھا ہے کہ جب تک غزہ کا محاصرہ ختم نہیں ہوتا اور مظلوم فلسطینی عوام پر حملوں کا سلسلہ بند نہیں کیا جاتا، مقبوضہ فلسطین کی بندرگاہوں کی طرف جانے والے بحری جہازوں پر اس کے حملوں کا سلسلہ بھی جاری رہے گا۔
آپ کا تبصرہ