21 اپریل، 2024، 2:51 PM
Journalist ID: 5390
News ID: 85452036
T T
0 Persons

لیبلز

صدر ایران ڈاکٹر سید  ابراہیم رئيسی کل پیر کو پاکستان جائيں گے

 اسلام آباد – ارنا – پاکستان کے دفتر خارجہ کی ترجمان نے اعلان  کیا ہے کہ صدر ایران سید ابراہیم رئیسی پاکستان کے وزیر اعظم کی دعوت پر  پیر کو اسلام آباد پہنچ رہے ہیں۔

 اسلام آباد سے ارنا کی رپورٹ  کے مطابق پاکستان کے دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے ایک بیان جاری کرکے بتایا ہے کہ صدر ایران ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کل پیر کو ایک اعلی سطحی سیاسی اور اقتصادی وفد کے ہمراہ اسلام آباد پہنچیں گے۔

 انھوں نے بتایا کہ صدر ایران  سید ابراہیم رئیسی  پاکستان کے وزیر اعظم میاں شہباز شریف کی دعوت پر سرکاری دورے پر اسلام آباد پہنچ رہے ہیں۔

 انھوں نے بتایا کہ صدر ایران اپنے دورہ پاکستان میں کراچی اور لاہور بھی جائيں گے۔  

پاکستان کے دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے بتایا ہے کہ صدر ایران اپنے اس دورے میں اپنے پاکستانی ہم منصب آصف علی زرداری  اور وزیر اعظم میاں شہباز شریف سے  ملاقات  میں باہمی روابط ، اقتصادی تعاون اور علاقائی  نیز بین الاقوامی مسائل اور اسلامی دنیا کے حالات  پر تبادلہ خیال کریں گے۔   

 انھوں نے بتایا کہ پاکستان میں نئی حکومت کے برسراقتدار آنے کے بعد کسی سربراہ مملکت کا یہ پہلا دورہ اسلام آباد ہے۔

 پاکستان کی دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے روابط  تاریخی، ثقافتی اور مذہبی مشترکات پر استوار ہیں اور صدر ایران کے اس دورے سے باہمی روابط میں مزید فروغ اور استحکام آئے گا۔

 انھون نے بتایا کہ مختلف شعبوں منجملہ تجارت، مواصلات، توانائی ، زراعت، اور عوامی رابطے کا فروغ اور استحکام ایران اور پاکستان کے رہنماؤں کے مذاکرات کے ایجنڈے میں شامل ہے۔  

 انھوں نے بتایا کہ ایران اور پاکستان کے سربراہان علاقائی اور عالمی تغیرات پر بھی تبادلہ خیال کریں گے اور دہشت گردی کےخلاف مشترکہ مہم کا جائزہ بھی لیں گے۔

 قابل ذکر ہے  کہ صدر ایران ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی پاکستان کا دورہ مکمل کرکے بدھ کو سری لنکا کے سرکاری دورے پر کولمبو بھی جائيں گے۔

 صدر ایران سری لنکا کے صدر رانیل وکرما سنگھے کی دعوت پر بدھ کی صبح سری لنکا کے دورے پر روانہ ہوں گے۔

 صدر ایران اپنے دورہ سری لنکا میں ایرانیوں  کے تیار کردہ ایک ڈیم اور 120 میگاواٹ کے ایک بجلی گھر کا افتتاح  بھی کریں گے۔  

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .