ارنا کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ ڈیود کیمرون نے منگل کو ایک بیان جاری کرکے ، غزہ میں بین الاقوامی غیر سرکاری امداد ٹیم " ورلڈ سینٹرل کچن "کی ٹیم پر صیہونی حکومت کے حملے پر نا راضگی ظاہر کی ہے۔
انھوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مذکورہ غیر سرکاری بین الاقوامی این جی او کی ٹیم پر حملے میں ایک برطانوی نیشنل کے مارے جانے کی خبر کی تحقیق کی جارہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ "ورلڈ سینٹرل کیچن " کی ٹیم پر ایسی حالت میں حملہ کیا گیا ہے کہ یہ ٹیم ان لوگوں تک کھانے پینے کی اشیا پہنچانے میں مصروف تھی جنہیں ان کی شدید ضرورت ہے۔
برطانوی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ انسان دوستانہ امداد کی تقسیم کے کام میں مصروف امدادی کارکنوں کی جان کی حفاظت ضروری ہے تاکہ وہ اپنا انسان دوستانہ کام جاری رکھ سکیں۔
انھوں نے کہا کہ ہم نے اس سلسلے میں اسرائيل سے تحقیق کرنے اور وضاحت پیش کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور صاف اور شفاف انداز میں بتائے کہ ٹیم پر حملہ کیسے ہوا؟
یاد رہے کہ ورلڈ کچن نامی عالمی این جی او غزہ میں اقوام متحدہ کی نگرانی میں عوام کے درمیان خوراک کی تقسیم کے مشن پر کام کررہی ہے۔
اس تںظیم نے ایک بیان جاری کرکے بتایا ہے کہ غزہ میں صیہونی حکومت کے حملے میں اس کے سات کارکن شہید ہوگئے۔
اس عالمی این جی او کے بیان میں کہا گیا ہے کہ " ہماری ٹیم پر اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ ایک بکتر بند اور ایک عام گاڑی میں جس پر ہمارا نام لکھا ہوا ہے، ایک ایسے علاقے میں جس میں کوئی اسلحہ نہیں تھا، جارہی تھی ۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم نے اسرائيلی فوج سے ہم آہنگی کرلی تھی اور جب دیر البلح میں خوراک پہنچاکر ہم واپس جارہے تھے تو ہم پر اسرائیلی فوج نے حملہ کردیا۔
اس غیر سرکاری عالمی امدادی تنظیم کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائيلی فوج کا یہ حملہ صرف ہمارے کارکنوں پر ہی نہیں بلکہ انسانیت کے لئے کام کرنے والی تمام تنظیموں پر حملہ شمار ہوتا ہے۔
غیر سرکاری عالمی تنظیم، "ورلڈ سینٹرل کچن" نے بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج کے حملے میں اس کے سات کارکن مارے گئے جن کا تعلق، آسٹریلیا، پولینڈ اور برطانیہ سے تھا اور ان کے پاس امریکا، کینیڈا اور فلسطین کی نیشنلٹی تھی۔
آپ کا تبصرہ