30 مارچ، 2024، 1:07 PM
Journalist ID: 5390
News ID: 85430811
T T
0 Persons

لیبلز

 صیہونی حکومت کے لئے امریکا کی فوجی امداد کا نیا پیکج جس میں 2 ہزار پاؤنڈ کے ہزاروں بم شامل ہیں  

 تہران – ارنا – امریکی میڈیا کے مطابق غزہ  میں فلسطینی شہریوں کے خلاف صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم جاری رہنے کے باوجود امریکا نے اس کے لئے خفیہ طور پر اربوں ڈالر مالیت کی فوجی امداد کا نیا پیکج مخصوص کردیا ہے

 ارنا کے مطابق واشنگٹن پوسٹ نے رپورٹ دی ہے کہ  جنوبی غزہ کے علاقے رفح پر اسرائيلی حکومت کے حملے کے امکان پر جس میں لاکھوں فلسطینی شہریوں کی زندگی خطرے میں پڑسکتی ہے،  واشنگٹن کی جانب سے اظہارتشویش کے برخلاف بائیڈن حکومت نے اسرائیل کے لئے اربوں ڈالر کی فوجی امداد کا پیکج تیار کیا ہے جس میں جنگی طیارے اور بم بھی شامل ہیں۔

   واشنگٹن پوسٹ نے امریکی وزارت خارجہ اور وزارت جنگ پنٹاگون کے باخبر ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ اسرائيل کے لئے امریکا کی فوجی امداد کے نئے پیکج میں ایم کے 82 نامی دو ہزار پاؤنڈ کے  1 ہزار 800 بم اور پانچ سو پاؤنڈ کے 500 بم بھی شامل ہیں۔

 یہ ایسی حالت میں ہے کہ اس سے پہلے رپورٹوں میں بتایا جاچکا ہے کہ غزہ میں عام شہریوں کی وسیع  شہادت کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ صیہونی حکومت نے غزہ پر بمباری میں  امریکا کے دیئے ہوئے دو ہزار پاؤنڈ وزنی بم استعمال کئے ہیں۔

   واشنگٹن پوسٹ نے لکھا ہے کہ جنگ جاری رہنے کے بارے میں امریکا اور اسرائيل کے اختلاف کے باوجود،    اسرائيل کے لئے  فوجی امداد کے نئے پیکج سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ  بائيڈن حکومت کی جانب سے اسرائيل کی فوجی امداد بن یامن نتن یاہو کے طرز عمل سے تعلق نہیں رکھتی ۔

 اس سلسلے میں وائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ اسرائيل  کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے اور اس کے لئے ہماری فوجی مدد کی پالیسی غیر مشروط ہے۔  

 ارنا کے مطابق اس سے پہلے سی این این نے رپورٹ دی تھی کہ واشنگٹن میں امریکا اور اسرائيل، دونوں ملکوں کے وزرائے جنگ، یواو گالانت اور لوئید آسٹن کے مذاکرات،  قانونی رکاوٹوں کو نظر میں لائے بغیر امریکی ہتھیاروں کی اسرائيل منتقلی پر مرکوز تھے کیونکہ امریکی عوام میں اسرائيل کی مخالفت بڑھنے کے پیش نظر تل ابیب کو یہ تشویش لاحق ہے کہ کہیں امریکا کی جانب سے اسلحے کی سپلائی میں کمی نہ آجائے۔

 سی این این کے مطابق باخبری ذرائع نے اس کو بتایا ہے کہ واشنگٹن اور تل ابیب میں کشیدگی بڑھ جانے کے باوجود اسرائیلی حکام یہ چاہتے ہیں کہ امریکا سے اسلحے کی سپلائی جاری رہے اور اس کے لئے انھوں نے امریکی حکام پر دباؤ بھی ڈالا ہے۔

 امریکی حکام کے مطابق اسرائيلی وزیر جنگ گالانت نے گزشتہ ہفتے، واشنگٹن آنے سے پہلے ، اپنے امریکی ہم منصب لوئڈ آسٹن کو ٹیلیفون پر بتایا تھا کہ وہ اپنے ساتھ امریکی جنگی وسائل کی ایک فہرست بھی لارہے ہیں     اور اس فہرست میں امریکا کے ایف 35 اور ایف 15 جنگی طیارے اور گائیڈڈ بم اور میزائل بھی شامل ہیں۔

  سی این این کے مطابق غزہ میں اسرائيلی حملوں میں 32 ہزار عام شہریوں کی شہادت کے باوجود امریکی وزیرجنگ لوئڈ آسٹن اسرائیل کے لئے اسلحے اور جنگی وسائل کی سپلائی جاری رکھنے کے حق میں ہیں۔

 امریکی وزارت جنگ  پنٹاگون کے میڈیا سیل کے ترجمان پیٹرک رائڈر  نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ امریکی وزیر جنگ بدستور اسرائیل کے  دفاع کے حق کے طرفدار ہیں اور ہم بھی اس سلسلے میں ان کی حمایت کرتے ہیں۔    

0 Persons

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .