ارنا کے مطابق جہاد اسلامی فلسطین کے سیکریٹری جنرل زیاد النخالہ نے جمعرات کی شام تہران میں صدر سید ابراہیم رئیسی سے ملاقات کی ۔
صدر ایران نے اس ملاقات میں غاصب صیہونی دشمن کے مقابلے میں غزہ کے عوام کی استقامت و پائیداری اور مزاحمتی فلسطینی گروہوں کے اتحاد و یک جہتی کی قدردانی کی ۔
انھوں نے کہا کہ آج غزہ، امریکا اور صیہونی حکومت کے جرائم سے بھری تاریک دنیا کے مقابلے میں فلسطینی عوام کے ایمان، استقامت ، پائیداری اور فتحمندی میدان بن گیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ غزہ کے عوام نے ثابت کردیا کہ غاصب صیہونی حکومت کسی بھی بین الاقوامی قانون، اصول وضوابط اور کسی بھی بین الاقوامی معاہدے کی پابند نہیں ہے۔
صدر ایران نے کہا کہ فلسطینی عوام جس طرح حق زندگی رکھتے ہیں اسی طرح استقامت بھی ان کا حق ہے اور جو بھی فلسطینیوں کے حق استقامت کا انکار کرے درحقیقت وہ ان کے حق زندگی کا انکار کرتا ہے۔
انھوں نے فلسطینی عوام کی حمایت اور ان کے تئيں اپنے فرائض کے تعلق سے بعض اسلامی ملکوں کے سربراہوں کی بے عملی اور کمزوری پر سخت تنقید کی اور اس کو افسوسناک قرار دیا۔
انھوں نے کہا کہ فلسطینی عوام ان اسلامی ملکوں اور ان کی حکومتوں کی حمایت کے منتظر نہیں رہے اور اپنی مثالی اور بے نظیر استقامت و پائیداری سے عالمی نظام ظلم کو چیلنج کیا اور انسانی حقوق کے دفاع کی دعویدار بین الاقوامی یونینوں، تنظیموں اور اداروں کی حقیقت بے نقاب کردی۔
اس ملاقات میں جہاد اسلامی فلسطین کے سیکریٹر جنرل زیاد النخالہ نے اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے فلسطینی عوام اور استقامتی محاذ کی بھر پور حمایت اور پشت پناہی کا شکریہ ادا کیا۔
انھوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی کم نظیر حمایت اور پشت پناہی نے فلسطینی عوام اور استقامتی محاذ کے سپاہیوں کا حوصلہ بلندکیا اور انہیں یہ پیغام دیا کہ صیہونی دشمن کے مقابلے میں وہ تنہا نہیں ہیں۔
جہاد اسلامی فلسطین کے سیکریٹری جنرل زیاد النخالہ نے سردار محاذ استقامت شہید جنرل قاسم سلیمانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے استقامتی فلسطینی محاذ کے استحکام و اتحاد میں ان کے کردار پر زور دیا۔
انھوں نے کہا کہ آج فلسطینی عوام نے اپنی استقامت وپائیداری سے صیہونی دشمن اور اس کے اتحادیوں بالخصوص امریکا کو مبہوت کردیا ہے۔
آپ کا تبصرہ