ناصر اسکندری نے بتایا کہ اس وقت ٹربائن بنانے میں ایران کی صلاحیت اتنی بڑھ چکی ہے کہ دنیا کے مختلف ممالک میں ایرانی کمپنیوں کی خدمات حاصل کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کے اندر بجلی گھروں کے پرزے بھی بنائے جا رہے ہیں اور دیگر ممالک سے کسی بھی طرح وابستہ بھی نہیں ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ماضی میں غیرملکی ماہرین کے بغیر ہمارا کام آگے نہیں بڑھتا تھا لیکن آج ہمارے اپنے ماہرین پرزوں کی تعمیر اور مرمت کا کام کر رہے ہیں اور اب تک بجلی گھروں کے 8 لاکھ 25 ہزار پرزے ملک میں تیار ہو چکے ہیں۔
ناصر اسکندری نے بتایا کہ اس وقت ملک کی توانائی کا 94 فیصد حصہ تھرمل بجلی گھروں کے ذریعے حاصل ہو رہا ہے۔ انہوں نے اس نکتے کی جانب بھی اشارہ کیا کہ گزشتہ ڈھائی سال کے دوران، 42 نئے بجلی گھروں کا منصوبہ مکمل اور ان کا استعمال شروع ہوچکا ہے۔
ناصر اسکندری نے بتایا کہ پابندیوں کے باوجود ایران کی پوری آبادی تک بجلی پہنچائی جا چکی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ تمام پابندیوں کے باوجود، ایران میں 98 فیصد آبادی کو 24 گھنٹے بجلی میسر ہے جبکہ دنیا کی اوسط شرح 95 فیصد ہے۔
ایران کی وزارت توانائی کے مطابق اس وقت 620 بجلی گھر ملک میں 75 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں جبکہ یہ شرح انقلاب اسلامی سے قبل 7 ہزار میگا واٹ تھی۔
آپ کا تبصرہ