صدر سید ابراہیم رئيسی نے الجزائر میں ہفتے کے روز اپنے عراقی صدر عبد اللطیف رشید سے ملاقات میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ہمیشہ سے ہی مضبوط اور پر امن عراق کا خواہاں رہا ہے ۔ اربعین مارچ کا شاندار انعقاد ایران و عراق کی قوموں کے درمیان دلی و دینی تعلقات کا مظہر ہے اور اس شاندار موقع پر ہر قوم و ملت سے تعلق رکھنے والوں کی عراقی قوم کی جانب سے میزبانی قابل تعریف ہے۔
صدر ایران نے ایران و عراق کے لئے سیکوریٹی کی اہمیت کا ذکر کیا اور کہا کہ سرحدوں پر دہشت گردوں اور علیحدگي پسندوں سے جنگ کے لئے دونوں ملکوں کا تعاون ضروری ہے۔
صدر نے عراقی قوم کے ساتھ اچھے پڑوس خاص طور پر عراقی کردستان اور ایرانی قوم کے درمیان اچھے پڑوس کی پرانی تاریخ کا ذکر کیا اور ان تعلقات کو نقصان پہنچانے کے لئے صیہونی حکومت کی جانب سے جاری کوششوں کی طرف سے خبردار کیا۔
صدر نے عراقی حکومت اور قوم کے خلاف دشمنوں کی سازشوں کی ناکامی میں جنرل سلیمانی کے تاریخی رول کا ذکر کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کی سرحدوں پر دہشت گردوں اور علیحدگي پسند عناصر کو غیر مسلح کئے جانے اور ان کی سرگرمیوں کو روکنے کے سلسلے میں معاہدوں پر عراق کی جانب سے مکمل طور پر عمل کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔
صدر ایران نے اسی طرح فلسطین کے سلسلے میں کچھ عرب و اسلامی ملکوں کی بے عملی پر تنقید کرتے ہوئے صیہونیوں کے جرائم کو روکنے کے لئے صیہونی حکومت کے ساتھ تجارتی و معاشی تعلقات کے خاتمے کو بہترین طریقہ قرار دیا اور صیہونیوں کو روکنے کے لئے تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔
اس ملاقات میں عراق کے صدر نے بھی اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران و عراق کے تعلقات جغراقیائی سرحدوں پر پڑوسیوں سے زيادہ ہیں، دونوں ملکوں کی اقوام کے درمیان تعلقات کو دینی و ثقافتی اقدار و روایت نتیجہ قرار اور کہا: ہم عراقی عوام کے لئے سخت و حساس حالات میں اسلامی جمہوریہ ایران اور ایرانی قوم کی مہربانیوں کو فراموش نہيں کر سکتے اور ہم یقین دلاتے ہيں کہ ہم کسی بھی صورت میں اس بات کی اجازت نہيں دیں گے کہ عراق کی سر زمین سے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف معمولی سی بھی جارحیت کی جائے۔
عبد اللطیف رشید نے فسطین کے سلسلے میں دونوں ملکوں کے مشترکہ نظریات کا ذکر کرتے ہوئے کہا: فلسطین اور غزہ کے سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے شجاعت بھرے موقف پر فخر کرتے ہيں اور ہمارا ماننا ہے کہ جب تک علاقے میں صیہونی حکومت جیسی جارح و جرائم پیشہ حکومت موجود رہے گي، ہمارے علاقے میں امن و پائيداری قائم نہيں ہوگی۔
آپ کا تبصرہ