ایئرو اسپین ہیڈکوارٹر کا دورہ کرنے والے سپریم آڈٹ کورٹ کے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے جنرل امیر علی حاجی زادے کا کہنا تھا کہ ایک وقت تھا کہ بعثی حکومت کے ساتھ جنگ میں ہماری توپ صرف 27 کلومیٹر کے دائرے تک نشانہ بناتی تھی۔ لیکن آج ہم اس مقام پر پہنچ چکے ہیں جہاں خطے میں امریکی دہشت گرد فوج کھلے عام تسلیم کرتی ہے کہ وہ اسلامی جمہوریہ کے ساتھ تصادم نہیں چاہتی۔
امریکہ کو اچھی طرح معلوم ہے کہ وہ ایران کی دفاعی طاقت کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔
انہوں نے کہا کہ آج ہم دفاع، میزائل اور ڈرون کے شعبوں میں دنیا کی صف اول کی طاقتوں میں شامل ہیں اور آج ایران متحرک فلوٹنگ اہداف کو نشانہ بنانے اور نہ دکھائی دینے والے ڈرونز کے ذریعے کسی بھی مقام پر جاسوسی کی کارروائیاں انجام دے سکتا ہے۔
آپ کا تبصرہ