9 جنوری، 2024، 2:51 PM
Journalist ID: 5390
News ID: 85348884
T T
0 Persons

لیبلز

فلسطینی وزیر قانون : تل ابیب کے خلاف جنوبی افریقا کے ساتھ مکمل ہم آہنگی کا اعلان

تہران- ارنا – فلسطین کے  وزیر قانون نے ہیگ کی بین الاقوامی عدالت میں صیہونی حکومت کے جنگی جرائم کے خلاف دائر کردہ مقدمے میں جنوبی افریقا کے ساتھ مکمل ہم آہنگی کا اعلان کیا ہے۔

ارنا کے مطابق فلسطین کے وزیر قانون محمد الشلالدہ نے المیادین ٹی وی سے بات چیت میں کہا ہے کہ صیہونی  حکومت کو بین الاقوامی عدالت انصاف کے فیصلے پر عمل کرنا ہوگا۔

 انھوں نے کہا کہ فلسطین، بین الاقوامی عدالت انصاف میں صیہونی حکومت کے خلاف جنگی جرائم کے مقدمے میں جنوبی افریقا کے ساتھ بھرپور تعاون کرے گا۔

 فلسطین کے وزیر قانون نے عرب اور اسلامی ملکوں  سے مطالبہ کیا کہ جنوبی افریقا کی پیروی کرتے ہوئے وہ بھی  اسرائیلی حکومت کے خلاف بین الاقوامی عدالت انصاف سے رجوع کریں اور جنوبی افریقا کا ساتھ دیں کیونکہ اس طرح بین الاقوامی اجماع وجود میں آئے گا۔  

محمد الشلالدہ نے بین الاقوامی عدالت انصاف کا حکم ماننے سے صیہونی حکومت  کے انکار کے بارے میں پوچھے گئے  ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہیگ کی بین الاقوامی عدالت انصاف اقوام متحدہ کے بنیادی اداروں میں شامل ہے اور اس کے جج حضرات آزاد اور غیر جانبدار ہیں۔  

 انھوں نے کہا کہ یہ عدالت سیاسی ادارہ نہیں ہے اور قانونی ثبوت وشواہد کے مطابق عمل کرتی ہے۔

فلسطین کے وزیر قانون نے کہا کہ اس کا حکم اسرائیل کے لئے واجب العمل ہوگا اور اگر تل ابیب نے اس کے حکم پر عمل نہ کیا تو جنوبی افریقا عدالت کے  فیصلے پر عمل درآمد کے لئے سلامتی کونسل سے رجوع کرے گا۔

محمد الشلالدہ نے کہا کہ صیہونی حکومت غزہ میں جو کررہی ہے وہ اجتماعی  قتل عام نیز جنگی اور انسانیت کے خلاف جرم ہے  اور فلسطین بین الاقوامی عدالت میں صیہونی غاصبوں کے خلاف پیروی پر مصممم ہے۔

 یاد رہے کہ ہیگ کی بین الاقوامی عدالت انصاف نے غزہ میں مظلوم فلسطینی عوام کی نسل کشی پر مبنی جنگی جرائم پر صیہونی  حکومت کے خلاف جنوبی افریقا کے دائر کردہ مقدمے کی سماعت کے لئے 11 اور 12 جنوری کی تاریخیں مقرر کی ہیں ۔

  یہ بین الاقوامی عدالت 1945 میں قائم کی گئی اور اس کے پندرہ جج ہیں ۔ یہ عدالت ملکوں کے اختلافات و تنازعات  کے مقدمات کے ساتھ ہی ، بین الاقوامی اصول وضوابط اور  قوانین کی  پامالی کی کے خلاف اپیلوں کی  بھی سماعت کرتی ہے ۔ 

 فلسطین کے وزیر قانون نے  اس انٹرویو میں   لبنان کے دارالحکومت بیروت میں صیہونی حکومت کے دہشت گردانہ حملے میں حماس کے سیاسی شعبے کے نائب سربراہ صالح العاروری کی شہادت کے بارے میں کہا کہ غزہ اور غرب اردن میں صیہونی حکومت کے جرائم  کے ساتھ یہ بھی اسرائیلی حکومت کا ایک کھلا جرم ہے۔

انھوں نے کہا کہ امریکا بھی سلامتی کونسل میں اسرائيلی حکومت کی حمایت میں ویٹو پاور استعمال کرکے اور تل ابیب کے لئے ممنوعہ اور غیر قانونی اسلحے ارسال کرکے، فلسطینی عوام کے خلاف صیہونیوں کے جنگی  جرائم میں برابر کا شریک بن گیا ہے۔  

فلسطین کے وزیر قانون نے استقامتی فلسطینی تحریک کے آپریشن طوفان الاقصی کو 1948 سے اب تک فلسطینی قوم پر ڈھائے جانے والے بے شمار مظالم اور غزہ کے ظالمانہ محاصرے کا نتیجہ قرار دیا اور صیہونی حکومت کے خلاف فلسطینی قوم کی مجاہدت کو جنگ   آزادی   سے تعبیر کیا۔

 محمد الشلالدہ نے کہا کہ اسرائیلی حکومت ایک منظم دہشت گرد گروہ ہے اور فلسطین کی استقامتی تحریکو ں کو اس کے خلاف جدوجہد کا حق حاصل ہے۔

انھوں نے آخر میں مسئلہ فلسطین کے حل، غاصبانہ قبضے کے خاتمے اور آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لئے جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو، بین الاقوامی اجلاس کی ضرورت پر زور دیا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .