بدھ کی شام صدر سید ابراہیم رئیسی نے ایران و یوگینڈا کے وفود کی مشترکہ نشست میں شرکت کی اور شدت پسندی و دہشت گردی کے خلاف یوگینڈا کی کاوشوں پر خراج تحسین پیش کیا۔
صدر جمہوریہ نے کہا: مغربی ممالک، گھرانے کی بنیادوں پر حملے کرکے ، ہم جنس پرستی جیسی برائي اور شدت پسندی کی ترویج نیز دہشت گردی کی حمایت اور انسانی حقوق کو حربے کے طور پر استعمال کرکے، خودمختار ملکوں پر دباؤ ڈالتے ہيں اس لئے ایران و یوگینڈا کے درمیان ثقافتی تعاون دونوں ملکوں کے دشمنوں سے مقابلے کے لئے بہت ثمر بخش ہوگا۔
صدر سید ابراہیم رئيسی نے یوگینڈا میں ایران کے ایجادات و ٹکنالوجی کے دفتر میں کام شروع ہونے اور خاص طور پر میڈیکل ، سائنس و ٹکنالوجی اور زراعت کے شعبے میں ایران کی گنجائشوں کا ذکر کرتے ہوئے یوگینڈا کے ساتھ اس سلسلے میں تعاون پر آمادگی کا اظہار کیا۔
یوگینڈا کے صدر یووری موسونی نے بھی اس نشست میں، اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کے دورے پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک مختلف شعبوں میں ایران کے ساتھ معاشی تعاون بڑھانے میں دلچسپی رکھتا ہے۔
آيت اللہ سید ابراہیم رئيسی کا افریقی ملکوں کا تین روزہ دورہ، بدھ کی صبح کینیا سے شروع ہوا اور نیروبی میں ایران و کینیا کے صدور اور ان کے ہمراہ وفد کی ایک دوسرے سے ملاقات کے بعد دونوں ملکوں نے تعاون کے 5 معاہدوں پر دستخط کئے جس کے بعد صدر ایران نے نیروبی میں ایران کے ایجادات و ٹکنالوجی کے دفتر کا معائنہ کیا اور پھر ایران و کینیا کے تاجروں اور صنعت کاروں کے ساتھ ایک نشست میں حصہ لیا۔
کینیا کے دورے کے اختتام کے بعد صدر اپنے دورہ افریقہ کے دوسرے مرحلے میں یوگینڈا پہنچے تھے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر یوگینڈا کا دورہ مکمل کرکے زیمبابوے کے لئے روانہ ہو گئے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لنک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ