10 مئی، 2023، 11:19 AM
Journalist ID: 2393
News ID: 85107154
T T
0 Persons

لیبلز

جنرل باقری کی عمانی سلطان سے ملاقات

10 مئی، 2023، 11:19 AM
News ID: 85107154
جنرل باقری کی عمانی سلطان سے ملاقات

تہران، ارنا - اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف نے عمان کے سلطان ہیثم بن طارق بن تیمور آل سعید سے ملاقات اور گفتگو کی۔

ایرانی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد باقری جنہوں نے ایک اعلی سطحی فوجی وفد کی سربراہی میں عمان کا دورہ کیا ہے،  منگل کے روزعمانی بادشاہ ہیثم بن طارق بن تیمور آل سعید کے ساتھ ملاقات کی۔

جنرل باقری نے اپنے دوست اور برادر ملک عمان کے دورے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ممالک کے تعلقات کو مستحکم اور مثبت قرار دیا اور کہا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی ایران نے عمان کو ایران کا اچھا پڑوسی سمجھتا ہے۔

انہوں نے دنیا کی صورت حال کا تجزیہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ دنیا کا مستقبل ایک کثیر قطبی نظام کو ظاہر کرتا ہے۔ علاقائی تبدیلیوں نے ہمارے خطے کو متاثر کیا ہے اور ہمیں یقینی طور پر آبنائے ہرمز، بحیرہ عمان اور بحر ہند کے شمال مغرب میں قریبی فوجی تعلقات اور سلامتی کے قیام کی ضرورت ہے۔

جنرل باقری نے بتایا کہ ایران کی بنیادی پالیسی علاقے میں مقامی سلامتی کی فراہمی ہیں اور ایران اور عمان کے مشترکہ اقدامات سے بہتر سیکورٹی پیدا ہو سکتی ہے اور یہ اقدامات ثابت کر سکتے ہیں کہ خطے میں غیر ملکیوں کی موجودگی کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

انہوں نے یمنی مسئلے پر عمان کی پالیسیوں کے حوالے سے کہاکہ ہمیں منصفانہ امن قائم کرنے اور یمن کی ارضی سالمیت کے تحفظ کے لیے کوششیں جاری رکھنا چاہیے۔

اس موقع پر عمانی بادشاہ ہیثم بن طارق بن تیمور آل سعید نے جنرل باقری کو خوش آمدید کہتے ہوئے بتایا کہ ایران کے قائد اور صدر کو گرمجوشی سے سلام پیش کرتا ہوں اور انشاء اللہ میں قریب مستقبل میں ایران کا دورہ کروں گا۔

عمانی بادشاہ نے دونوں ممالک کے درمیان فوجی اور دفاعی صنعت کے تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر مزید زور دیتے ہوئے اور کہا کہ دونوں مسلح افواج کے درمیان مختلف دفاعی اور عسکری شعبوں میں تعاون کی سطح کو بہتر بنایا جانا چاہیے۔

ہیثم بن طارق بن تیمور آل سعید نے ایران میں ہونے والی بین الاقوامی مشقوں میں شرکت کے لیے عمانی بحریہ کی موجودگی پر تاکید کرتے ہوئے مزید کہا کہ آبنائے ہرمز اور بحیرہ عمان کی سیکورٹی کو خطے کے ممالک فراہم کر سکتے ہیں۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .