یہ بات محمد کاظم آل صادق نے ہفتہ کےروز عراقی چینل 'الاخباریہ' میں ایک انٹرویو میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ عراق کے کردستان علاقے کے ذریعے ایران کے خلاف بعض امریکی - دہشت گردانہ کارروائیاں کے باوجود تہران نے ہرگز اس خطے میں داخل ہونے کا ارادہ نہیں کیا ہے اور اس حوالے سے شائع ہونے والی خبریں اور الزامات سراسر جھوٹ ہیں۔
آل صادق نے عراقی علاقے کردستان پر حملہ کرنے کیلیے بعض فریقوں کی جانب سے ایران پر الزام لگانے کے جواب میں کہاکہ اس طرح کی خبریں بنیادی طور پر جھوٹ اور بے اساس ہیں اور ایران نے عراق کے کردستان علاقے کی سرزمین پر حملہ کرنے کا کبھی نہیں سوچا ہے۔ حال ہی میں دونوں ممالک کے حکام کے درمیان مفاہمت ہوئی ہے اور ایران کا عراق کی سرزمین میں داخل ہونے کا کوئی ارادہ نہیں ہے ۔
انہوں نے عراقی علاقے کردستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر اسلامی جمہوریہ ایران کے حملوں کے بارے میں بھی کہاکہ یہ اپنے دفاع کا ایک حق ہے لیکن ہمیں امید ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان حالیہ سمجھوتہ کے ساتھ ہم مسلح گروہوں کو کنٹرول کر لیں گے اور ہمارے ملک کے خلاف کوئی جارحیت نہیں دہرائی جائے گی۔
آل صادق نے کہا کہ ایران میں حالیہ بدامنی اربیل سے مخالف کرد عناصر کی دراندازی کی وجہ سے ہوئی اور ہماری سیکورٹی فورسز نے ایران میں ایک دہشت گرد نیٹ ورک کو تباہ کر دیا جس کے ذہن میں بڑا منصوبہ تھا۔
آپ کا تبصرہ