معافی دینا ایک سیاسی اور عارضی مسئلہ نہیں ہے؛ایرانی انقلاب کی ذات کا حصہ ہے

تہران، ارنا – ایرانی عدلیہ کے سربراہ نے کہا ہے کہ معافی دینا ایک سیاسی اور عارضی مسئلہ نہیں ہے؛ایرانی انقلاب کی ذات کا حصہ ہے۔

رہبر معظم انقلاب کے کاموں کے تحفظ اور اشاعت کے دفتر کے اطلاعاتی مرکز نےایران میں حالیہ فسادات کے دوران گرفتار افراد کی معافی کے نتائج، تفصیلات اور عمل کے جائزے کے لیے ایرانی عدلیہ کے سربراہ علامہ غلامحسین محسنی اژہ ای کے ساتھ ملاقات اور تبادلہ خیال کیا ہے۔

محسنی اژہ ای نے کہا کہ وحی ایرانی انقلاب کی جڑ ہے اور  فطری طور پر اسلامی تعالیم کی بنیاد پر ہےاور یہ انقلاب لوگوں کو زیادہ سے زیادہ موقع دیتا ہے۔ معافی دینا ایک سیاسی اور عارضی مسئلہ نہیں ہے؛ایرانی انقلاب کی ذات کا حصہ ہے۔

ارنا کے مطابق ایران کی عدلیہ کے سربراہ حجة الاسلام و المسلمین غلام حسین محسنی اژہ ای کی جانب سے آیت اللہ العظمی خامنہ ای کو دی گئی تجویز کے بعد قائد انقلاب نے بڑی تعداد میں مجرموں کی سزاؤں کو معاف کرنے اور کم کرنے کی منظوری دی۔ یہ منظوری انقلاب اسلامی کی چوالیسویں سالگرہ کے موقع پر دی گئی۔

مذکورہ حکم کے تحت ایران میں حالیہ فسادات کے دوران گرفتار ہونے والوں سمیت عمومی اور انقلابی اور فوجی عدالتوں سے سزا پانے والے دسیوں ہزار مجرمین کو عام معافی یا سزاوں میں کمی کا فائدہ ملے گا۔

مذکورہ حکم نامے کے مطابق حالیہ فسادات کے مجرموں کو معاف کیا جائے گا یا ان کی سزا میں کمی کی جائے گی بشرطیکہ انہوں نے غیر ملکیوں کے لیے جاسوسی نہ کی ہو، غیر ملکی انٹیلی جنس سروسز کے ایجنٹوں سے براہ راست رابطہ نہ رکھا ہو، کسی کو جان بوجھ کر قتل یا زخمی نہ کیا ہو، سرکاری، عسکری اور عوامی تنصیبات کو تباہ یا نذر آتش نہ کیا ہو، یا ان کے خلاف کسی خصوصی مدعی نے شکایت نہ کی ہو۔ 

 ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .