ارنا نے فرانس نیوز ایجنسی کے مطابق رپورٹ دی ہے کہ پانامہ حکام نے بدھ کو اس بیانات کا اظہار اس وقت کیا جب ایران کیجانب سے اس اسٹریٹجک آبنائے میں بحری جہاز بھیجنے کی رپورٹ شائع ہوئی۔
فرانس نیوز ایجنسی نے کہا کہ امریکہ نے 20 ویں صدی میں کانامہ کینال کو بنایا ہے جو بحراوقیانوس اور بحر الکاہل کو ایک دوسرے سے جوڑتا ہے۔ اس کینال میں ایران کی موجودگی سے امریکی حکام غصے میں آتے ہیں۔
واشنگٹن نے کہا ہے کہ وہ مغربی نصف کرے میں ایران کی سرگرمیوں کو قریب سے جائزہ لیتا ہے۔
پانامہ کینال اتھارٹی نے 1977 کے ایک بین الاقوامی معاہدے پر تبصرہ کیا جس میں اس کینال کے کنٹرول کو پانامہ ملک میں دیا کیا گیا ہے اور اس کیلئے ایک غیرجانبدار جیثیت اختیار کرلی گئی ہے۔ پانامہ کینال اتھارٹی نے کہا ہے کہ اس کینال کو "محفوظ اور پرامن ٹریفک کے لیے کھلا رہنا ہوگا"؛ بشرطیکہ بحری جہاز بین الاقوامی حفاظتی اصولوں کی تعمیل کریں، واجبات ادا کریں اور معاندانہ کارروائیوں میں ملوث نہ ہوں۔
اس ایجنسی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسی اصولوں کی بیناد پر پانامہ کینال اتھارٹی اس بات پر پابند ہے کہ وہ بحری جہاز جو ان اصولوں کی تعمیل کرتا ہے، کو گزرنے کی اجازت دے۔
مقامی ذرائع ابلاغ نے پانامہ کینال میں ایرانی بحریہ کے بحری جہازوں کی آمد سے متعلق رپورٹیں شائع کی ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ