یہ بات سیلیا فلورس آدلا نے جمعہ کی رات بااثر خواتین کی بین الاقوامی کانفرنس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوے کہی۔
انہوں نے کہا کہ سامراجی تحریکیں سوشل نیٹ ورکس کے ذریعے ہمارے خلاف فاشسٹ انداز میں کارروائی کرتی ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ انقلابی اور لیڈر خواتین اقدار کے تحفظ کے لیے کوشش کرتی ہیں جن میں سب سے اہم آزادی ہے۔
ہمارا درپیش چیلنج خواتین کے جذبے کو بحال کرنا ہے، یقیناً ہم سامراج کے مجرمانہ محاصرے کے خلاف زندہ رہنے میں کامیاب ہوئے اور اس راستے میں امن اور ثقافتی تنوع بہت اہم ہیں، اور اس لحاظ سے میں آپ کو اس خیال کے لیے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
بااثر خواتین کی بین الاقوامی کانفرنس جمعہ 20 جنوری کو چین، آسٹریلیا، سری لنکا، تھائی لینڈ، پاکستان، کیمرون، سربیا، آرمینیا، سویڈن، بلغاریہ، جنوبی افریقہ، شام، لبنان اور روس کی بااثر خواتین کی 300 غیر ملکی مہمانوں کی موجودگی کے ساتھ تہران کی سربراہی ہال میں شروع ہوئی جس میں ایرانی صدر کی اہلیہ جمیلہ علم الہدی اور نائب ایرانی صدر برائے امور خواتین انسیہ خزعلی بھی موجود تھے۔
آپ کا تبصرہ