ایران کی شنگھائی معاہدے کے رکن ممالک کے وزرائے اعظم کے اجلاس میں چار تجاویز

تہران، ارنا - سنيئر نائب ایرانی صدر نے شنگھائی معاہدے کے رکن ممالک کے درمیان تعاون کو فروغ دینے، علاقائی تعلقات کی مضبوطی اور پائیدار انضمام کے جدید ماڈل کی تشکیل کے لئے ایران کی چار تجاویز پیش کی۔

ان خیالات کا اظہار محمد مخبر نے منگل کے روز شنگھائی معاہدے کے رکن ممالک کے وزرائے اعظم کے 21 ویں ویڈیو کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر انہوں نے مشترکہ مالیاتی نظام، توانائی کے تبادلے اور سیکورٹی کے نظام، ٹرانزٹ کوریڈورز کے انتظام اور بین الاقوامی معلومات کی حفاظت کو یقینی بنانے پر زور دیا۔
مخبر نے شاہ چراغ کے مزار میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعے کا حوالہ دیتے ہوئےکہا کہ انتہا پسندی اور دہشت گردی ہمارے خطے کے استحکام اور سلامتی کے لیے بدستور خطرہ ہیں اور یہ واقعہ ہمیں ان انسانی اور خوفناک آفات سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی برادری کے اراکین کی طرف سے مزید سنجیدہ توجہ اور کوششوں کی ضرورت کی یاد دلاتا ہے۔
انہوں نے مختلف ممالک کی طرف سے ہمدردی کے اظہار کو سراہتے ہوئے اس دہشت گردانہ اقدام کے مرتکب افراد کو سزا دینے کے لیے ایران کے عزم پر زور دیا اور کہا کہ ہم نے ہمیشہ دنیا میں انتہا پسندی اور دہشت گردی کے پھیلاؤ کے خلاف خبردار کیا ہے اور اور ہم امریکہ اور بعض یورپی ممالک اپنے سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے اس طرح کے نظریات کی حمایت کو دنیا میں دہشت گردی کے پھیلاؤ کا سبب سمجھتے ہیں۔
سنیئر نائب ایرانی صدر نے ناجائز صہیونی ریاست کی طرف سے مغربی ایشیائی خطے میں ریاستی دہشت گردی کے فروغ کو جو کہ سرکاری طور پر فلسطینی عوام بالخصوص خواتین اور بچوں کے خلاف جرائم کا ارتکاب کر رہی ہے، کو دنیا میں دہشت گردی کے پھیلاؤ اور عدم تحفظ کے عوامل میں سے ایک کا نام دیا۔ ۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .