15 اکتوبر، 2022، 12:00 PM
Journalist ID: 2393
News ID: 84912448
T T
0 Persons

لیبلز

دشمن امت مسلمہ کےدرمیان تفرقہ ڈالنے کی بہت کوششیں کر رہا ہے : امیر عبداللہیان

تہران، ارنا – ایرانی وزیر خارجہ نےکہا ہے کہ ہم نے یمن، شام، عراق، افغانستان، فلسطین، لبنان اور دوسرے ممالک میں امت مسلمہ کے درمیان تنازعات پھیلانے کیلیے دشمن کی جدو جہد کو مشاہدہ کیا ہے۔

یہ بات حسین امیر عبداللہیان نے جمعہ کے روز 36ویں اسلامی وحدت کانفرنس کے مہمانوں سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ ایران کے حالیہ مظاہروں میں استعمال ہونے والے آتشین اسلحے ایران میں موجود نہیں ہیں اور وہ بیرون ملک سے درآمد کیا گیا ہے اور ایران میں ایسے ہتھیار نہیں ہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے 2003 کے بعد عراق پر امریکی قبضے کے دوران عراق میں شیعوں اور سنیوں کے درمیان تفرقہ پیدا کرنے کے لیے عجیب اور بے مثال واقعات دیکھا۔

امیر عبداللہیان نے عراق میں شیعہ اور سنی کے درمیان تفرقہ پیدا کرنے کے لیے دشمن کی کوششوں کا حوالہ دیتے ہوئے ہم نے یمن، شام، عراق، افغانستان، فلسطین، لبنان اور دوسرے ممالک میں امت مسلمہ کے درمیان تنازعات پھیلانے کیلیے دشمن کی جدو جہد کو مشاہدہ کیا ہے۔

انہوں نے ملک کے حالیہ واقعات کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا کہ حالیہ ہفتوں میں اجنبیوں نے ہمارے ملک میں ایک اندرونی مسئلے سے غلط فائدہ اٹھاتے ہوئے مداخلت کرنے کی کوشش کی۔ جبکہ ہمارے ملک کے صدر نے مہسا امینی کی موت کے بعد ان کے والد کو فون کرکے تعزیت کا اظہار کیا اور معاملے کو واضح کرنے کے لیے فوری تحقیقات کا حکم دیا۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ حیرت کی بات ہے کہ لڑکی کی موت مغرب کے لیے اتنی اہم ہے۔ جبکہ وہعراق، افغانستان، شام اور لبنان میں سینکڑوں شہیدوں کے سامنے خاموش ہیں؟ وہ ایران میں فرقہ وارانہ جنگ شروع کرنا چاہتے تھے۔

امیر عبداللیان نے کہا کہ بعض پرامن مطالبات کا جواب دیا گیا ہے اور جواب دیا جائے گا، لیکن ہم بعض مظاہروں میں آتشیں اسلحے کے داخل ہونے کا مشاہدہ کر رہے ہیں، اور یہ ہتھیار بیرون ملک سے درآمد کیے گئے ہیں، اور ہمارے پاس ایسے ہتھیار نہیں ہیں۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .