سید علی خامنہ ای نےبدھ کے روز ہفتہ دفاع مقدس کی آمد کی مناسبت سے آج دفاع مقدس کے کمانڈروں اور جانبازوں سے ملاقات میں فرمایا کہ دفاع مقدس کے حقائق کو دنیا والوں اور نئی نسل کو بتانے کی ضرورت ہے۔
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایاکہ ایران پر مسلط کی گئی جنگ کوئی اچانک حملہ نہیں تھا بلکہ صدام کی پشت پر عالمی سامراج تھا ۔
انہوں نے فرمایا کہ ایران کے انقلابی اور اسلامی نظام پر سامراجی حکومتوں کا حملہ غیر فطری نہیں تھا کیونکہ یہ حکومتیں ایران کے اسلامی انقلاب سے سخت چراغ پا تھیں۔
آیت اللہ خامنہ ای نے فرمایا کہ سامراجی طاقتیں سمجھ رہی تھیں کہ یہ انقلاب صرف سامراجی طاقتوں کی ایک وقتی سیاسی شکست نہیں ہے بلکہ اسلامی انقلاب تسلط پسندانہ نظام کے لئے ایک بڑا خطرہ تھا۔
سید علی خامنہ ای نے کہا کہ امریکی حکام کے لئے یہ بات ناقابل برداشت تھی کہ ایران کے عوام اس دور کی امریکا جیسی بڑی طاقت سے آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کریں اسی لئے امریکا نے ایرانی عوام سے انتقام لینے کی ٹھان لی اور اس نے طبس کے ناکام ہوائی حملے کے ذریعے کودتا کرانے اور ایران کے اندر اقوام کو اکسانے جیسے اقدامات کئے لیکن جب اس کو کوئی نتیجہ نہیں ملا تو اس نے صدام کے ذریعے جنگ مسلط کرادی لیکن ایران کے عوام نے امریکا اور اس کے اتحادیوں کے سبھی منصوبوں کو ناکام بنا دیا اور آج سامراجی طاقتوں کے مقابلے میں ایرانی عوام پوری قوت کے ساتھ ڈٹے ہوئے ہیں۔
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ آج ایران دفاعی میدان میں اس قدر توانا ہوگیا ہے کہ دشمن بھی جانتا ہے کہ ایران کو آنکھیں نہیں دکھائی جاسکتیں۔
آپ کا تبصرہ