ایرانی گارڈین کونسل نے اپنے دسواں اجلاس کے اختتام پر ایک بیان جاری کیا جس میں پڑوسی ممالک کے ساتھ گہرے اقتصادی تعلقات کے فروغ کیلیے وزارت خارجہ کی کوششوں پر شکریہ اداکرتے ہوئے وزارت خارجہ سے مطالبہ کیا کہ وہ پابندیاں ہٹانے کے مذاکرات کے عمل میں ملک کے مالی مفادات کو یقینی بنایا جائے۔
اس بیان نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ عزت اور قومی مصلحت کے عنصر کو مدنظر رکھتے ہوئے اسلامی جمہوریہ کے دیگر ممالک کے ساتھ اسلامی جمہوریہ کے اسٹریٹجک تعاملات پر بھرپور توجہ دے۔ اور "پابندیوں کے خاتمے کے مذاکرات" میں ملک کے مالی مفادات کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ ، ایران اور اسلامی انقلاب کے دشمنوں کے سامنے ہوشیار رہے جس پر ایرانی سپریم لیڈر مدظلہ العالی نے ہمیشہ زور دیا ہے۔
اس بیان کے ایک اور حصے میں آیا ہے کہ مسئلہ فلسطین اور القدس شریف آج بھی عالم اسلام کا پہلا مسئلہ ہے لہٰذا بعض نام نہاد اسلامی ممالک اور غاصب صیہونی حکومت کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کی مذمت کی جانی چاہیے۔
اس بیان نے کہا کہ نہ صرف اسلام اور مسلمانوں کے دشمنوں کے ساتھ کوئی سمجھوتہ امت اسلامیہ کے مفادات کے خلاف ہے بلکہ صیہونی حکومت کے اثر و رسوخ کے خلاف مزاحمتی محاذ کو فروغ دینا اور اسلامی ممالک جیسے یمن، لبنان، شام اور افغانستان کی حمایت ایک شرعی فریضہ ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ