ایرانی تجارتی فروغ کی تنظیم کے سربراہ علیرضا پیمان پاک نے پیر کے روز آرمینیا کے نائب وزیر اقتصادیات ناریک ٹریان کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران گفتگو کی۔
فریقین نے تجارتی تبادلے کو فروغ دینے، سامان کی آمدورفت کے متبادل راستے تلاش کرنے، بارٹرنگ کموڈٹیز کو فروغ دینے، گھریلو آلات اور الیکٹرانک آلات کی مشترکہ پیداوار قائم کرنا آرمینیا میں ایرانی ساختہ کاروں کی پروڈکشن لائن قائم کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔
ایرانی عہدیدار نے کہا کہ ایرانی کار سازوں میں سے ایک آرمینیا میں پروڈکشن لائن قائم کرنے کا خواہاں ہے، اس حقیقت کو دیکھتے ہوئے کہ پڑوسی ملک یوریشین اکنامک یونین کا رکن ملک ہے، یہ اقدام دونوں ممالک کے درمیان اہم کامیابیوں کی ضمانت دے سکتا ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے تجارتی مرکز کے افتتاح کے ساتھ ساتھ اکتوبر کے وسط میں ایک بڑا تجارتی وفد دوطرفہ تجارتی تعلقات کو وسعت دینے کے لئے آرمینیا کے دارالحکومت یریوان روانہ کیا جائے گا۔
پیمان پاک نے کہا کہ جہاں تک بارودی سرنگوں اور سڑکوں کی تعمیر کے منصوبوں میں تعاون کے بارے میں سیسیان سڑک کی تعمیر دونوں ممالک کے لیے بہت اہمیت کی حامل ہے۔
ٹریان نے سڑکوں کی تعمیر کے منصوبوں میں ایرانی کمپنیوں کی شرکت کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ تہران اور یریوان کے درمیان اشیاء کی بارٹرنگ پر طویل گفت و شنید ہوئی ہے، جس کا اب نتیجہ نکل رہا ہے اور دونوں ممالک نے بارٹر آپریشنز کے لیے اپنی اپنی فرموں کا نام دیا ہے۔
آرمینیائی اہلکار نے کہا کہ ٹیکسوں اور روڈ ٹولز کا جائزہ بہت اہمیت کا حامل ہے کیونکہ ماہرین کا خیال ہے کہ یہ مسائل باہمی تجارت کی ترقی پر بہت زیادہ اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔
پیمان پاک نے وضاحت کی کہ آرمینیا میں سڑکوں کے ٹولوں کا جائزہ لینے کے لیے ایک ورکنگ گروپ کی تشکیل اس سلسلے میں ایک مفید اقدام ہے۔
آرمینیائی نائب وزیر نے کہا کہ ان کا ملک پروڈکشن لائن کی تعمیر کے لیے بنیادی ڈھانچے اور زمین کے معاملے میں ایرانی کار ساز کمپنی کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے تیار ہے، اس منصوبے کے لیے زمین ہموار کرنے کے لیے ایرانی وفد کے دورے کی تجویز ہے۔
انہوں نے تجویز پیش کی کہ گھریلو آلات اور الیکٹرانک آلات کے پروڈیوسر پر مشتمل ایک اور گروپ کار ساز وفد کے ساتھ سفر پر جائے کیونکہ آرمینیا اس سلسلے میں مشترکہ پیداوار لائن بنانے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے ایران سے آرمینیا اور پھر روس تک سامان کی ترسیل سے متعلق مسائل کو حل کرنے کے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ