ایرانی راستے سے عالمی سامان کی منتقلی میں نمایاں اضافہ ہوا

تہران، ارنا- دنیا میں جغرافیائی سیاسی کشیدگی میں اضافے کے ساتھ، بین الاقوامی شمالی جنوبی ٹرانسپورٹ کوریڈور کے ذریعے بین الاقوامی سامان کی نقل و حمل، جو جمہوریہ آذربائیجان اور ایران کے راستے بھارتی اور روس کو ملاتی ہے، میں گزشتہ تین ماہ کے دوران تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

اسپوٹنک نیوز ایجنسی کے مطابق، عالمی سپلائی چین میں خلل اور روس کے خلاف مغربی پابندیوں کی لہر کے نفاذ جیسی نئی تجارتی رکاوٹوں کے ابھرنے سے سپلائی کے نئے راستوں کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔

اکنامک ٹائمز (بھارت کے معروف اقتصادی روزنامہ) کے مطابق، مئی اور جولائی 2022 کے مہینوں کے درمیان ایران میں اس کوریڈور کے سمندری راستے سے سامان کی نقل و حرکت 3,000 ٹن یا 114 کنٹینرز تک پہنچ گئی، جو پچھلے مہینے کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ظاہر کرتی ہے۔.

اس بھارتی میڈیا نے مزید کہا کہ ایرانی قومی شپنگ کمپنی نے اس شعبے میں خصوصی خدمات فراہم کرنے کے لیے ایک آپریشنل ٹاسک فورس اور متعدد جہازوں کو تفویض کیا ہے۔

یہ 7,200 کلومیٹر کا راستہ اس منصوبے کے چار شراکت دار ممالک کو جوڑتا ہے اور سمجھا جاتا ہے کہ یہ نہر سوئز اور پھر آبنائے بسفر یا یورپ اور بحیرہ بالٹک کے ذریعے جہاز رانی کی جگہ لے گا۔

تشخیص کی بنیاد پر؛ یہ راستہ متبادل راستوں کے مقابلے میں تقریباً 30 فیصد سستا اور ترسیل کے وقت کے لحاظ سے تقریباً 2 گنا تیز ہونے کا تخمینہ ہے۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .