ایرانی وزیر خارجہ کی سابق جاپانی وزیر اعظم کے قتل کی مذمت

تہران، ارنا - ایرانی وزیر خارجہ نے سابق جاپانی وزیر اعظم شینزو آبے کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ممتاز سیاست دان کی حیثیت سے ان کے گرانقدر اقدامات بشمول ایران اور جاپان دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو فروغ دینا، کبھی بھی بھول نہیں ہو جائے گا۔  

یہ بات حسین امیرعبداللہیان نے جمعہ کے روز اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر لکھی۔
 انہوں نے کہا کہ ہم جاپان کے سابق وزیر اعظم شینزو آبے کے قتل کی مذمت اور ان کی موت پر جاپان کی قوم اور حکومت سے تعزیت کرتے ہیں۔
امیرعبداللہیان نے کہا کہ ایک ممتاز سیاست دان کی حیثیت سے ان کے گرانقدر اقدامات بشمول ایران اور جاپان کی دو قوموں کے درمیان تعلقات کی ترقی کو فراموش نہیں کیا جائے گا۔
جاپانی ذرائع ابلاغ نے جمعہ کے روز اطلاع دی ہے کہ جاپان کے سابق وزیر اعظم شینزو آبے گولی لگنے کے بعد انتقال کر گئے۔
جاپانی میڈیا نے بتایا کہ آبے، جنہیں نارا میں پارلیمانی مہم کے دوران اپنی تقریر کے دوران گولی مار دی گئی تھی، زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔
جاپان میں طویل عرصے تک خدمات انجام دینے والے اہلکار کو مقامی وقت کے مطابق ساڑھے گیارہ بجے ریلوے اسٹیشن کے سامنے پیچھے سے گولی مار دی گئی اور دو گولیاں سنائی دینے کے بعد وہ نیچے گر گئے۔
تیتسویا یاماگامی، 41 سالہ شخص، سابق وزیر اعظم کو گولی مارنے کے بعد فوری طور پر گرفتار کر لیا گیا۔ حملہ آور جاپان کی بحریہ کا سابق رکن تھا۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .