یہ بات کلودیو پروویداس نے آج بروز بدھ نائب ایرانی صدر اور ماحولیاتی تحفظ کے ادارے کے سربراہ 'علی سلاجقہ' کے ساتھ ایک ملاقات میں کہی۔
انہوں نے مغرب کی ظالمانہ ایران مخالف پابندیوں پر تنقید کرتے ہوئے ایران کی حمایت پر زور دیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہم ان مشکل اور پیچیدہ لمحوں میں ایران کے ساتھ تعلقات خاص طور پر ماحولیات کے شعبے میں باہمی تعاون بڑھانے پر تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران اقوام متحدہ میں ایک بہت فعال اور بااثر ملک ہے اور اس کے پاس ذمہ داریاں ہیں۔
پروویداس نے کہا کہ ہم فنڈ کو بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور مجھے امید ہے کہ ہم یورپی یونین، جنوبی کوریا اور جاپان سمیت متعدد طریقوں سے ضروری مواقع کے قیام کے ساتھ مالی مدد حاصل کر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم گردو غبار کے طوفانوں سے نمٹنے کے لیے تعاون کرنے کے لیے آمادہ ہیں اور امید ہے کہ ہم ماحولیاتی تحفظ کے ادارے اور وزارت خارجہ کے ساتھ مفید مذاکرات کریں اور اس شعبے میں عراق، شام اور افغانستان کے ساتھ مل کر کام کر سکیں۔
اس موقع میں علی سلاجقہ نے اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کی صلاحیت کا حوالہ دیتے ہوئے ایران مخالف جابرانہ پابندیوں کے معاملے میں اس ادارے کی حمایت پر شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم مذہبی تعلیمات کے ایک بنیادی اصول کی بنا پر، نہ جبر و ظلم کے سامنے خاموش بیٹھ سکتے ہیں نہ دوسروں پر ظلم نہیں کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ بین الاقوامی برادری اور تنظیمیں اپنا کردار احسن طریقے سے ادا کریں اور ٹیکنالوجی کے تبادلے کی حمایت کے لیے اپنی تمام صلاحیتیں بروئے کار لائیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ