یہ بات سید روح اللہ لطیفی نے آج بروز اتوار قازقستان کے صدر کے دورہ ایران کی مناسبت سے ایران اور قازقستان کے درمیان تجارت کی وضاحت کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ1400 میں قازقستان کے ساتھ ایران کی کل تجارت(729 ہزار ٹن )میں سے 187 ملین اور 200 ہزار ڈالر ( 512 ہزار ٹن سے زائد اشیا) ایران کی قازقستان کو برآمدات تھیں جو وزن میں 51 فیصد اور قیمت میں 11 فیصد اضافہ ہے اور قازقستان سے درآمدات 78 ملین ڈالر (217ہزار ٹن) تھیں، جو وزن میں 141 فیصد اور مالیت میں 108 فیصد زیادہ ہے۔
لطیفی نے گزشتہ 20 سالوں میں ایران اور قازقستان کے درمیان تقریباً 6( ارب ڈالر ) 15 ملین 400 ہزار ٹن سے زائد اشیا کا تبادلہ ہوا جس عرصے کے دوران ایران کی برآمدات کی شرح 2 ارب 317 ملین ڈالر ( 4 ملین 204 ہزار ٹن) تھی اور اس ملک سے ایرانی درآمدات کی شرح 3 ارب 635 ملین ڈالر ( 11 ملین 185 ہزار ٹن) تھی۔
قابل ذکر ہے کہ دونوں ممالک کے حکام نے آج ٹرانزٹ ، سائنس، ثقافتی، توانائی، ثقافتی زراعت، تجارتی اقتصادی تبادلوں اور دیگر شعبوں میں متعدد معاہدوں پر دستخط کئے۔
ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی نے آج بروز اتوار سعد آباد محل میں ایران کے دورے پر آئے ہوئے قازقستان کے صدر قاسم جومارٹ توکایف کا دونوں ممالک کے قومی ترانے کے گانے کے ساتھ سرکاری استقبال کیا۔
قازقستان کے صدر روس میں 25ویں سینٹ پیٹرزبرگ بین الاقوامی اقتصادی فورم میں شرکت کے بعد اعلیٰ سطحی وفد کی سربراہی میں آیت اللہ رئیسی کی سرکاری دعوت پر آج تہران پہنچے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ