ارنا رپورٹ کے مطابق، "احمد موسی" نے ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ گیس کی سپلائی اب بھی کم ہے، اور گمان یہ ہے کہ ایران عراق کو یومیہ 45 ملین مکعب میٹر سے زیادہ گیس فراہم کرے گا، اور فی الحال صرف 8 ملین کیوبک میٹر عراق پہنچ سکے گی۔ ہم قومی نیٹ ورکس میں 8000 میگاواٹ بجلی شامل کرنے کے لیے تیار ہیں، بشرطیکہ ضروری ایندھن (پاور پلانٹس کے لیے گیس) پہنچ جائے۔
عراقی محکمہ بجلی کے ترجمان نے مزید کہا کہ تین وزارتوں بجلی، خزانہ اور تیل پر مشتمل اعلیٰ سطحی عراقی وفود عراقی کمرشل بینک کے ڈائریکٹر جنرل کے ساتھ ایران کا سفر کریں گے تاکہ عراق کو درکار گیس کی واپسی کا حل تلاش کیا جا سکے۔
احمد موسی نے گرمی کے موسم کے "گرمیوں میں بڑے چیلنج" کے پیش نظر بجلی گھروں کو گیس کی فراہمی سے متعلق عراقی حکام کے خدشات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عراقی حکومت کو "ایک غیر معمولی منصوبہ" نافذ کرنے کا ارادہ ہے۔
واضح رہے کہ مارچ کے شروع میں، ایرانی اور عراقی تیل کے وزراء نے عراق کو ایران کی گیس کی برآمدات بڑھانے اور "ایران کو عراق کے گیس کے قرض کی ادائیگی" پر تبادلہ خیال کیا۔
خیال رہے کہ ایرانی وزیر تیل "جواد اوجی" نے دوحہ میں گیس برآمد کرنے والے ممالک کی اسمبلی (جی ای سی آئی ایف) کے اجلاس کے موقع پر اپنے عراقی ہم منصب احسان عبدالجبار سے ایک ملاقات میں توانائی کے تعاون کو وسعت دینے پر تبادلہ خیال کیا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ