3 مارچ، 2022، 5:12 PM
Journalist ID: 1917
News ID: 84669742
T T
0 Persons
ایران سٹیم سیل کے میدان میں دنیا کے ٹاپ 5 ممالک میں سے ایک ہے: وزیر صحت

تہران، ارنا- ایرانی وزیر صحت نے کہا ہے کہ ایران، 800 سٹیم سیل ریسرچ سنٹرز، ایک ہزار ہسپتال اور 150,000 ہسپتالوں کے بستروں کے ساتھ اس میدان میں دنیا کے ٹاپ 5 ممالک میں سے ایک ہے۔

ان خیالات کا  اظہار ڈاکٹر بہرام "عین الٰلہی" نے جمعرات کے روز، ملارد شہر کے صحت کے شہداء کے خصوصی اور ذیلی خصوصی اسپتال کی افتتاحی تقریب کیا جس میں تہران کے گورنر اور شہر کے دیگر حکام نے حصہ لیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ انقلاب سے پہلے ہمیں اپنے مریضوں کو علاج کے لیے بیرون ملک بھیجنا پڑتا تھا کیونکہ ہمارے پاس ملک میں اسپیشلسٹ فورس نہیں تھی، لیکن اب انقلاب کی فتح کے 43 سال بعد ہم روز بروز مضبوط ہوتے جا رہے ہیں اور زیادہ تر علاج معالجے کیلئے ملکی ساختہ ساز و سامان استعمال ہوتے ہیں اور ہم اس حوالے سے اپنے نوجوان ماہرین کی صلاحیتوں پر انحصار کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں میڈیکل یونیورسٹیوں کی تعداد 63 ہے اور اب ان مراکز میں 250,000 طلباء زیر تعلیم ہیں۔

ایرانی وزیر صحت نے کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے کے حوالے سے کہا کہ کورونا وائرس نے ہمیں دکھایا کہ دنیا کی بڑی طاقتیں ترقی کے تمام تر دعوؤں کے باوجود اپنی ہلاکتوں کو کم کرنے کے لیے کچھ نہیں کر سکیں۔

عین اللہی نے کہا کہ ہم ایک ایسے ملک میں رہتے ہیں جس کو عوام کی حمایت حاصل ہے اور اس اعتماد کی بدولت ملک میں اب تک 142 ملین ویکسین کی خوراکیں لگائی جا چکی ہیں اور ہمیں سب سے کم انسانی جانی نقصان ہوا ہے۔

 اس موقع پر تہران کے گورنر نے بھی کہا کہ بدقسمتی سے، سرکاری شہداء کے اسپتال کے افتتاح میں 12 سال کی تاخیر حکام کی جانب سے وسائل کی بہترین تقسیم اور منصوبہ بندی میں کمزوری کو ظاہر کرتی ہے۔

"محسن منصوری" نے کہا کہ منصوبوں کے لیے قرضے اور مالی وسائل مختص کرنے کے لیے منصوبہ بندی اور ضروریات کی تشخیص کے ذریعے موثر کارروائی کی جانی چاہیے اور ہمیں ایسے کام کرنے کا وعدہ نہیں کرنا چاہیے جو ہم نہیں کر سکتے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کی ترجیح صوبہ تہران میں موجودہ اور آدھے طور پر مکمل شدہ منصوبوں کی پیروی اور مکمل کرنا ہے ہمارے پاس ملک میں 30 سال پرانے اور ختم نہ ہونے والے پراجیکٹس ہیں، جنہیں ہمیں پہلے مکمل کرنا ہوگا۔

ایران یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز کے سربراہ ڈاکٹر "عبدالرضا پازوکی" نے بھی اس تقریب میں کہا کہ ملارد شہر میں صحت کے شہداء کے ہسپتال کا افتتاح اس علاقے کی طبی ضروریات کا صرف ایک حصہ فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے ملک میں 50 سے 60 فیصد طبی اخراجات مریض برداشت کرتے ہیں جس کا جائزہ لیا جانا ہوگا۔

 پازوکی نے ملک میں نرسوں کی کمی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس ہسپتال کے لیے طبی عملہ فراہم کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے، خاص طور پر تجربہ کار نرسیں، اور ساتھ ہی ساتھ ہم کم تجربہ والے عملے کی خدمات حاصل کرکے لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں نہیں ڈال سکتے۔

**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .