ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر مرتضی ضرابی نے اسلامی انقلاب کی 42 ویں سالگرہ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے اسلامی انقلاب کے بعد ملک میں طبی شعبے میں حاصل ہونے والی کامیابیوں کا ذکر کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ رویان اسٹیم سیل کمپنی کے قیام کا مقصد مختلف ذرائع سے اسٹیم سیل نکالنے اور ان کو مختلف بیماریوں کے علاج میں استعمال کرنے کا ہے۔
ڈاکٹر ضرابی نے کہا کہ ابتدا میں کارڈ بلڈ، اسٹیم سیل کے ذخیرہ کا اہم مآخذ سمجھا جاتا تھا؛ اس لیے کارڈ بلڈز جمع ہونے کا کام آغاز کیا گیا تا کہ ان سے اسٹیم سیلز کو حاصل کرکے انہیں مہلک امراض، خاص کر خون کی بیماریوں کے علاج میں استعمال کرسکیں۔
انہوں نے اس کمپنی کی دیگر کامیابیوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس اب ایک جامع اسٹیم سیل بینک ہے؛ جس میں بلڈ کارڈ، پردیی خون، بون میر اور بلڈ کارڈ ٹشو سے حاصل ہونے والے اسٹیم سیلز موجود ہیں۔
ڈاکٹر ضرابی نے کہا کہ اب تک کارڈ بلڈ سے حاصل ہونے والے 150 ہزار سے زائد نمونے ذخیرہ کیا گیا ہے جس سے مشرق وسطی میں سب سے بڑے سیل بینک کا قیام عمل میں لایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیم سیل نمونے کی قیمت 35 ہزار اور 40 ہزار یورو کے درمیان ہے؛ لہذا ،مناسب سیلولر اسٹوریج کی فراہمی غیر ملکی زرمبادلہ کے اخراج کو روکنے کے ساتھ ساتھ مریضوں کے لئے صحت مند، مناسب اور قیمتی خلیوں کی فراہمی بھی کر سکتی ہے۔
واضح رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران بنیادی خلیوں کے میدان میں ایک سر فہرست ملک ہے؛ بینادی خلیاں مختلف بیماریوں کی 80 قسم کی علاج میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ