رپورٹ کے مطابق "دلیر جمعہ" نے آج بروز بدھ کو ایرانی وزیر تعلیم "یوسف نوری" سے ملاقات اور گفتگو کی۔
اس موقع پر انہوں نے دونوں ممالک کی زبان اور آداب کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایرانیوں کی مہمان نوازی اور اچھے تعاون کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور انہیں بہت خوشی ہے کہ آج وہ ایران کی وزارت تعلیم میں ہیں۔
دلیر جمعہ نے کہا وہ دونوں ممالک کے مشترکہ اقتصادی کمیشن کے چیئرمین کی حیثیت سے اسلامی جمہوریہ ایران کے درمیان اچھے تعاون سے خوش ہیں۔
انہوں نے دوشنبہ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے 22 ویں سربراہی اجلاس کے موقع پر ایرانی صدر آیت اللہ رئیسی کے دورہ تاجکستان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان بہت سے مختلف ثقافتی شعبے ہیں اور دونوں ممالک کے عوام کے درمیان اچھے تعلقات ہیں۔
جمہوریہ تاجکستان کے توانائی اور آبی وسائل کے وزیر نے کہا کہ ہم تاجکستان میں رودکی اسکول کے قیام کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور ہم اس راستے میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے کام کریں گے۔
انہوں نے اس امید کا اظہار کرلیا کہ ایران کی وزارت تعلیم اور تاجکستان کی وزارت تعلیم و سائنس کے درمیان مزید تعاون ہو گا اور سکولوں کے معاملے کا ان دونوں وزارتوں میں جائزہ لیا جائے گا۔
دراین اثنا ایرانی وزیر سائنس نے ملک میں تعلیم کی موجودہ حالت پر ایک رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس تعلیمی سال، ہمارے پاس 15 ملین سے زیادہ طلباء اور تقریباً 840,000 ثقافتی شراکت دار ہیں، جن میں سے 53 فیصد سے زیادہ خواتین ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ رہنگیان یونیورسٹی، 32 صوبوں میں 64 کیمپسز کے ساتھ، اساتذہ کو تعلیم دینے کا انچارج ہے، اور اس کے علاوہ، شہید رجائی یونیورسٹی ٹیکنیکل، ووکیشنل کالجوں کے ٹیکنیکل اساتذہ کی تربیت کا انچارج ہے۔
نوری نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ ہم دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط کریں گے۔ امید کی جاتی ہے کہ اس طرح کے مشترکہ اجلاسوں کے انعقاد سے دونوں ممالک کے درمیان سائنسی اور ثقافتی شعبوں میں تعلقات کی بنیادیں مضبوط ہوں گی اور دو طرفہ رابطوں کو فروغ ملے گا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ