کسی بھی بیرون مداخلت خطے کے استحکام کو خطرے میں ڈالے گی: ایرانی صدر

تہران، ارنا- اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا ہے کہ ایران اور قازقستان کے درکمیان اقتصادی تعلقات کی سطح سیاسی تعلقات کے مقابلے میں اطمینان بخش نہیں ہے۔

انہوں نے اس امید کا اظہار کرلیا کہ باہمی اقتصادی تعلقات کی سطح کو مزید فروغ دینے کے راستے میں بڑے بڑے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

رپورٹ کے مطابق، سید "ابراہیم رئیسی" نے بدھ کی شام کو ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران، اپنے قازقستان کے ہم منصب "قاسم ژومارت توکایف" سے دوست ملک قازقستان میں قیام امن اور استحکام کو اسلامی جمہوریہ ایران  کیلئے انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ان کا ملک خطے میں قیام امن، سلامتی اور استحکام کی حمایت کرے گا۔

انہوں نے تاجکستان میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم کے حالیہ اجلاس کے موقع پر توکایف سے اپنی ملاقات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جیسا کہ انہوں نے اس ملاقات میں اس بات پر زور دیا کہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات اور دوطرفہ تعاون کی موجودہ سطح سیاسی تعلقات کی سطح سے ہم آہنگ نہیں ہے اور انہیں امید ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کے تیسویں سال میں، ہم اقتصادی تعاون کی سطح کو بہتر بنانے کی طرف قدم ایک بڑا قدم اٹھا سکیں گے۔

دراین اثنا قازقستان کے صدر نے بھی اسلامی جمہوریہ ایران کیجانب سے علاقائی ممالک کی آزادی کی حمایت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سفارتی تعلقات کے قیام کے 30 سالوں میں دونوں ممالک ایک دوسرے کے ساتھ مطلوبہ سطح پر قریبی اور دوستانہ تعلقات قائم کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں اور مجھے یقین ہے کہ دوطرفہ تعلقات کا مستقبل بہت ثمر آور اور روشن ہوگا۔

قازقستان کے صدر نے کہا کہ ایران کیساتھ تعلقات بالخصوص اقتصادی اور تجارتی تعاون کے میدان میں بڑھتی ہوئی ترقی ان کیلئے بہت اہم ہے-انہوں نے امید ظاہر کی کہ اقتصادی تعاون کے مشترکہ کمیشن کے آئندہ اجلاس کے ساتھ ساتھ دو طرفہ دورے، دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں زبردست فروغ پیدا کر سکتا ہے۔

**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .