یہ بات بلغراد یونیورسٹی کے سربراہ ' ولادان جوکیچ ' نے منگل کے روز تہران کے سفیر رشید حسنپور کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے بلغراد اور تہران کے درمیان علمی اور ثقافتی تعاون کی یادداشت کے مسودے کی تیاری میں تیزی کو سراہتے ہوئے کہا کہ اگر موسم بہار کے لیےمفاہمت کی یادداشت تیار کی جائے تو میں ایران جانے کے لیے تیار ہوں۔
انہوںنے اس دستاویز پر دستخط مشترکہ ثقافتی افہام و تفہیم کو گہرا کرنے، پروفیسروں اور طلباء کے تبادلے کے میدان میں سائنسی تعاون کو فروغ دینے اور دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ سائنسی منصوبوں کے نفاذ کے لیے موثر ثابت ہو سکتا ہے۔
انہوں نے ایراسمس "Erasmus" پروگرام کے فریم ورک کے اندر مشترکہ منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ایرانی یونیورسٹیوں کے ساتھ تعاون کا خیرمقدم کیا۔
ایرانی سفیر نے بھی بلغراد یونیورسٹی کے سربراہ کے ساتھ گزشتہ ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم دونوں ممالک کے درمیان مفاہمت کی یادداشت کے مسودے کا جائزہ کر رہے ہیں اور ہم اس مسودے کو بلغراد یونیورسٹی کےسربراہ کو پیش کریں گے۔
ایرانی سفیر نے بتایا کہ سربیا میں ہمارے طلباء کی موجودگی بڑھ رہی ہے اور اب ہمارے پاس تقریباً ایک سو مفت اور اسکالرشپ طلباء ہیں، جن میں زیادہ تر دندان سازی اور طب کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ ہمارے پاس اس سال سربیا میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے 20 درخواست دہندگان ہیں اور یہ دلچسپی بڑھ رہی ہے۔
اس ملاقات میں حسن پور نے سائنسی، علمی اور ثقافتی تعاون کی توسیع کو انتہائی قیمتی قرار دے کر دونوں ممالک کےدرمیان 30 سالہ ثقافتی تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دونوں فریقین باہمی تعلقات کے فروغ کیلیے پرعزم ہین۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1
آپ کا تبصرہ