مذاکرات میں پیشگی شرط کا مسئلہ نہیں اٹھایا گیا ہے/ عارضی معاہدے کی تلاش میں نہیں ہیں

تہران، ارنا - ہمارے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ہمیں امریکہ کی جانب سے کوئی پیشگی شرط موصول نہیں ہوئی ہے ہیں،اور یقیی طور پر یہ مذاکرات قومی مفادات کے مطابق اور پیشہ ورانہ نظریات پر مبنی ہوں گے۔

حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ ہمیں پیشگی شرائط  کے حوالے سے کوئی متن یا تجویز موصول نہیں ہوئی اوربنیادی طور پر ہمارے مذاکرات کا ایک ایسا عمل ہے جس میں پیشگی شرائط کا مسئلہ نہیں اٹھایا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یقیی طور پر یہ مذاکرات قومی مفادات کے مطابق اور پیشہ ورانہ نظریات پر مبنی ہوں گے۔

انہوں نے دو سالہ اور عارضی معاہدے کی خبروں کے ردعمل پر  کہا کہ ہم ایک اچھے معاہدے کی تلاش میں ہیں اور کسی عارضی اور محدود معاہدے کے درپے نہیں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کاغذ پر کیے گئے اقدامات اچھے اقدامات ہو سکتے ہیں اور ہماری رائے میں، کوئی بھی ایگزیکٹو آرڈر یا اقدام جو جوہری معاہدے سے امریکیوں کے انخلا کے بعد عائد پابندیوں کو اٹھائے ایک اچھا عمل سمجھا جاتا ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ جو چیز ہمارے لیے اہم ہے وہ امریکی فریق کی عملی کارروائی ہے۔  ہم دیکھ رہے ہیں کہ زمین پر کیا ہو رہا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا ہمارے لیے یہ ضروری ہے کہ پابندیاں ہٹانے میں امریکیوں کے عملی رویے کو ٹھوس انداز میں دیکھیں۔ ہمارے لیے جو بات اہم ہے وہ ان مذاکرات کا نتیجہ ہے۔

رئیس دستگاه دیپلماسی اذعان داشت: البته آمریکایی‌ها از طریق برخی واسطه‌ها، پیام‌های مکرری میفرستند و مدعی هستند که نا دارای حسن نیت هستیم. ما در روند فعلی مذاکرات، ابتکار جدی و قابل توجهی را از طرف آمریکایی ندیدیم.

امیرعبداللہیان نے کہا کہ بلاشبہ امریکہ بعض ثالثوں کے ذریعے بار بار پیغامات بھیجتا ہے، یہ دعویٰ کرتا ہے کہ ہم نیک نیتی پر کام کرتا ہے۔ لیکن ہمیں موجودہ مذاکراتی عمل میں امریکیوں کی طرف سے کوئی سنجیدہ اقدام نظر نہیں آیا۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@  

https://twitter.com/IRNAURDU1

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .