یہ بات حسن رحیمی نے پیر کے روز ارنا کےنمائندے کے ساتھ گفتگوکرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ افغان کے سرکاری عہدیداروں اور اس صوبے کے حکام کے درمیان بات چیت اور کوششوں سے جلد از جلد سرکاری تجارت کے آغاز کے مقصد سے یزدان بارڈر پر افغان کسٹم قائم ہوگآ۔
رحیم زادہ نے بتایا کہ گزشتہ چند دنوں میں افغانستان کے مقامی حکام نے اعلان کیا کہ انہیں مرکزی حکومت سے یزدان کی سرحد پر کسٹم قائم کرنے کی اجازت مل گئی ہے اور اگلے 10 دنوں میں یزدان بارڈر پر افغان کا کسٹم واقع ہو جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ اگر ہم یزدان کی سرحد پر معاشی استحکام کے خواہاں ہیں تو اس کا انحصار اس سرحدی بازار اور دیگر بازاروں میں افغان کسٹم کے قیام پر ہے جس مسئلے حوالے سے حکام نے بہت کوشش کی ہے۔
ایرانی عہدیدار نے بتایا کہ اس وقت زرکوہ شہر کا یزدان سرحدی بازار پرچون کی شکل میں فعال ہے اور افغان کسٹم کے آغاز تک ٹرک کے ذریعے کارگو کی برآمدات روک دی گئی ہے۔
رحیمی زادہ نے کہا کہ یزدان بارڈر میں افغان کسٹم کے قیام سے اس سرحدی علاقے میں سامان کی برآمدات اور درآمدات کا عمل قانونی فریم ورک کے اندر ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 ماہ کے دوران بیرجند کسٹم، ماہیرود بارڈر اور ماہیرود کی سرحدی مارکیٹوں میں واقع کسٹم سے اشیاء کی برآمدات کی آمدنی 98 ملین 81 ہزار 366 ڈالر رہی۔
انہوں نے کہا کہ اس عرصے کے دوران جنوبی خراسان کی 768 ہزار اور 429 ٹن مصنوعات کو بیرجند کسٹم، ماہیرود بارڈر اور ماہیرود کی سرحدی بازار میں واقع کسٹم سے برآمد کیا گیا۔
حسن رحیمی زادہ نے بتایا کہ اس شمسی سال کے آغاز سے اب تک 2 ہزار 52 ٹن سامان کو جنوبی خراسان میں درآمد کیا گیا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1
آپ کا تبصرہ