ان خیالات کا اظہار "رضا زارعی" نے آج بروز ہفتے کو صوبے شمالی خراسان کے ماؤنٹینیرنگ بورڈ کا سالانہ اجلاس کے موقع پر ارنا نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ب ان 2 ہزار کھیلاڑیوں کے 60 فیصد افراد، کوہ پیمائی کے 35 مختلف شعبوں میں سرگرم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کوہ پیمائی کے اشرافیہ کو صوبوں میں محفوظ کیا جانا ہوگا اور ہم نے حالیہ برسوں میں، اس کھیل کو مضبوط کرنے اور محروم صوبوں میں کوہ پیمائی کے اشرافیہ کو محفوظ رکھنے کیلئے 6 انسٹرکٹرز اور مقامی سرچ کورسز کو تربیت دی ہے۔
زارعی نے کہا کہ فیڈریشن کے بجٹ کا زیادہ تر حصہ کوہ پیمائی پر خرچ کیا جاتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ فیڈریشن کے 75 فیصد کھیلاڑی کوہ پیما ہیں لیکن زیادہ تر کریڈٹ کوہ پیمائی پر خرچ ہوتا ہے۔
انہوں نے ورلڈ آئس اسکیٹنگ چیمپیئن شپ کے فائنل میں "محسن بہشتی راد" کی شاندار کارکردگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایرانی اشرافیہ پہلی بار روسی ایتھلیٹس کی موجودگی میں شاندار کارکردگی سے عالمی گولڈ میڈل جیتنے میں کامیاب رہا۔۔
زراعی نے کہا کہ ہمیں اس قابل کھیلاڑی کو سراہنا ہوگا کیونکہ یہ پہلا موقع ہے کہ کسی غیر روسی کھیلاڑی نے ورلڈ اسپیڈ چیمپئن کا پہلا ٹائٹل جیتا ہے۔
ارنا رپورٹ کے مطابق، اب 1,600 سے زیادہ مرد اور خواتین کوہ پیما، ایک منظم انداز میں صوبے شمالی خراسان کی کوہ پیمائی کمیٹی کے رکن ہیں۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ