رپورٹ کے مطابق، ایرانی محکمہ خارجہ جس نے "خطے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور امریکہ کی مہم جوئی اور دہشت گردانہ کارروائیوں کی روک تھام" کے قانون؛ خاص طور پر مذکورہ قانون کے آرٹیکل 4 اور 5 کے نفاذ کے سلسلے میں امریکی انتظامیہ کے سینئر حکام بشمول ڈونلڈ ٹرمپ (سابق امریکی صدر)، مائیک پومپیو (سابق امریکی وزیر خارجہ)، جان بولٹن (امریکہ کے سابق قومی سلامتی کونسل کے مشیر)، مارک اسپیئر (امریکی سابق سیکرٹری دفاع)، جینا ہاسپل (امریکہ کے سابق سی آئی اے ڈائریکٹر)، کرسٹوفر ملر (امریکہ کے سابق سیکرٹری دفاع) اور سٹیون منوچہر (امریکہ کےسابق وزیرخزانہ) سمیت میتھیو تھیلر (بغداد میں امریکی سفیر)، سٹیو فاگن (بغداد میں سابق امریکی ڈپٹی چیف آف مشن) اور روب والر (عراق کے صوبے اربیل میں سابق امریکی قونصل جنرل) جن کیخلاف بالترتیب 19 جنوری 2021 اور 23 اکتوبر 2020 پابندیاں عائد کردی تھی، ایک بیان میں کہا کہ شہید جنرل حاج قاسم سلیمانی اور ان کے ساتھیوں کیخلاف امریکہ کے دہشت گردی کے جرم میں ان کے کردار اور دہشت گردی کو فروغ دینے اور بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے پر درج ذیل افراد کو پابندیوں کی فہرست میں شامل کردیا۔
مذکورہ افراد نے، دہشت گردی کی کارروائیوں کی فیصلہ سازی، منصوبہ بندی، مالی معاونت یا ہدایت میں حصہ لیا ہے اور اس گھناؤنے جرم کی حمایت کرکے، دہشت گردی جو بین الاقوامی امن اور سلامتی کیلئے خطرہ ہے، کی ترقی دی ہے۔
امریکی حکومت نے اس دہشتگردی کاروئی سے انسداد دہشتگردی اور دہشتگردوں کی مالی تعاون کے مقابلے بالخصوص دہشتگردی کاروائیوں کے انتظام سے گریز اور انسانی حقوق کے تحفظ اور احترام کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے واضح طور پراپنے بین الاقوامی وعدوں کو توڑ دیا ہے اور بین الاقوامی جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے ان جرائم کے لیے امریکہ کی بین الاقوامی ذمہ داری پر زور دیتے ہوئےانسانی حقوق کے میدان میں اپنے بین الاقوامی وعدوں کے ساتھ ساتھ دہشت گردی اور دہشت گردی کی مالی معاونت کیخلاف جنگ خاص طور پر امریکی ریاستی دہشت گردی کی روک تھام اور بین الاقوامی امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کے سلسلے میں مذکورہ بالا افراد کبخلاف پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
ظاہر ہے کہ امریکی دہشت گردانہ کارروائی، دہشت گردی کبخلاف جنگ اور دہشت گرد گروہوں بالخصوص امریکی حمایت یافتہ دہشت گرد گروہوں کا مقابلہ کرنے میں سردار شہید سلیمانی کے شاندار راستے پر گامزن رہنے کے اسلامی جمہوریہ ایران کے سنجیدہ اور فیصلہ کن عزم کو کمزور نہیں کرے گی۔
مذکورہ بالا اور خطے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور امریکہ کے مہم جوئی اور دہشت گردانہ کارروائیوں سے نمٹنے کے قانون کی دفعات کے پیش نظر، تمام متعلقہ ادارے مذکورہ قانون میں بیان کردہ پابندیوں پر عمل درآمد کیلئے ضروری اقدامات کریں گے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ