ان خیالات کا اظہار "صابر معصومی" نے آج بروز پیر کو ماحولیاتی انتظام اور پائیدار معاشی ترقی سمیت ارومیہ جھیل، بختگان اور شادگان تالابوں میں پائیدار ترقی کے منصوبے سے متعلق منعقدہ ایک اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ایران میں ارومیہ جھیل اور ایرانی تالابوں کی ماحولیاتی انتظام کی ترقی میں 2 کامیاب تجربات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ماحولیات کے تحفظ کے ساتھ اس کی ترقی کی جانی ہوگی اور بین الاقوامی تنظیموں نے مختلف ممالک میں "ترقی" اور "ماحول" کے درمیان اچھی کاردکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
معصومی نے کہا کہ شادگان تالابوں کا ایگزیکٹو ماڈل نجی اور سرکاری شعبوں کے درمیان شراکت داری کا نمونہ ہے اور ایران میں ترقی کی بہت زیادہ صلاحیتیں ہیں اور اس سمت میں کامیاب ممالک کے تجربات سے فائدہ اٹھانے سے ایران کی نقل و حرکت کو آسان بنایا جا سکتا ہے۔
ایران میں اقوام متحدہ کے ڈائریکٹر برائے ماحولیات، اقتصادی ترقی اور سماجی پروگرام نے موسمیاتی تبدیلی کو دنیا کے مستقبل کے لیے ایک سنگین خطرہ قرار دیا اور مزید کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنا، اقوام متحدہ کی ترجیح ہے اور پیشین گوئی کے مطابق اس میدان میں دنیا کے مستقبل کے حالات موزوں نہیں ہوں گے۔
معصومی نے کہا کہ ایران میں کاربن کے اخراج کو کم کرنے کا منصوبہ 20 سال سے زائد عرصے سے اقوام متحدہ کے تعاون سے نافذ کیا گیا ہے اور اس میں اہم کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں، اس منصوبے کے نتائج اس کی اہمیت کی وجہ سے ایران کے چھٹے ترقیاتی منصوبے میں داخل ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ ایران میں کامیاب ممالک کے تجربات سے فائدہ اٹھانے کے ساتھ ساتھ عراق جیسے ممالک سمیت بین الاقوامی سطح پر ایران کے کامیاب تجربات کو پیش کرنا دیگر جاری اقدامات ہیں۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ