اس باخبر شخص جو اپنا نام ظاہر نہیں کرنا چاہتا تھا، نے ارنا کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نطنز کے صحرائی علاقے میں ہونے والے دھماکے کا جوہری تنصیبات سے کوئی تعلق نہیں تھا اور اس سے کوئی نقصان یا جانی نقصان نہیں ہوا اور معاملے کی تحقیقات جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دھماکہ آج رات 8 بج کر 15 منٹ پر صحرائی علاقے میں نطنز کے آسمان میں ہوا اور اس کا نطنز کی ایٹمی تنصیبات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
انہوں نے خطے میں کوئی فضائی تنازعہ نہیں ہے اور اس شہر کے صحرائی علاقے میں اس دہماکے پر تشویش کی کوئی وجہ نہیں ہے اور اس معاملے کی تحقیقات جاری ہیں۔
اس سے پہلے نطنز کے گورنر نے ارنا کے ساتھ ایک انٹرویو میں اس دہماکے کی آواز کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ سیکورٹی فورسز اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس واقعے سے رہائشی علاقوں اور عمارتوں میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
خطے سے موصول ہونے والی تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ائیر ڈیفنس یونٹ کی جانب سے نطنز میں میزائل فائر کیا گیا تھا، یہ میزائل فوری ردعمل فورس کے تجربات کے سلسلے میں فائر کیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1
آپ کا تبصرہ