ان خیالات کا اظہار "شاہین مصطفی یف" نے آج بروز اتوار کو "رستم قاسمی" کی قیادت میں ایران- آذربائیجان مشترکہ اقتصادی کمیشن کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان بے پناہ ثقافتی، مذہبی اور تاریخی مشترکات ہیں اور جمہوریہ آذربائیجان کا ایجنڈا ایران کیساتھ تعلقات کو فروغ دینا ہے۔
مصطفی یف نے کہا کہ آج ہم نے وزیر برائے مواصلات اور شہری ترقی سمیت اعلی ایرانی حکام کیساتھ ملاقاتیں کیں، جس میں متعدد ایجنڈوں کا جائزہ لیا گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ آذربائیجانی وفد کا ایک حصہ دیگر وزارتوں میں مذاکرات کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے بہت زیادہ امکانات ہیں؛ آج ہم ان صلاحیتوں اور امکانات کا جائزہ لے رہے ہیں۔
جمہوریہ آذربائیجان کے نائب وزیر اعظم نے کہا کہ دونوں ممالک کے اقتصادی کمیشنوں کے سربراہوں کی حیثیت سے ہمارے ایک دوسرے کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں اور اب سے ہم اس کمیشن کے ایرانی چیئرمین کے ساتھ کئی ملاقاتیں کریں گے۔
مصطفی یف نے باکو میں مشترکہ کمیشن کے اجلاس کے انعقاد کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ "کمیشن کا اگلا اجلاس باکو میں ہوگا اور ہمارا دورہ نتیجہ خیز مذاکرات کیساتھ جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کا مشترکہ اقتصادی کمیشن تمام اقتصادی شعبوں کا احاطہ کرتا ہے اور ہم تجارتی تعلقات بڑھانے کے لیے بات چیت کر سکتے ہیں؛ ہمارے پاس بجلی اور توانائی کے شعبے میں بھی کئی جاری منصوبے ہیں۔
مصطفی یف نے اس بات کی یاد دہانی کرائی کہ ایرانی وزیر برائے مواصلات اور شہری ترقی نے نے آذربائیجان میں کاروں کی مشترکہ برآمد اور پیداوار کی طرف اشارہ کیا، لیکن میں کہتا ہوں کہ ہم کاروں کے پرزوں کی پیداوار کے میدان میں بھی ایران کیساتھ تعاون کر سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران سے زرعی مشینری کی درآمد پر بھی بات چیت کی جا سکتی ہے۔ ہم ایران کے ساتھ تمام اقتصادی شعبوں میں تعاون پر متفق ہیں۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ