یہ بات "سعید خطیب زادہ" نے پیر کے روز اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ایران اگلے ہفتے بدھ کے روز افغانستان پڑوسیوں کے اگلے وزارتی اجلاس کی میزبانی کرنے جا رہا ہے۔
خطیب زادہ نے عراق کی تبدیلیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم اس ملک میں انتخابات کے انعقاد کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
انہوں نے اس سوال کے کیا جوہری مذاکرات میں علی باقری عباس عراقچی کی جگہ لیں گے، کے جواب میں کہا کہ وزارت خارجہ میں مذاکرات کی پیروی کی جائے گی اور ایک نئی تشکیل کا اعلان کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ باقری گزشتہ ہفتے تہران میں اپنے مذاکرات کے تسلسل میں برسلز جائیں گے اور ان امور پر مشاورت جو تہران میں کہے گئے تھے اور جو مسائل نہیں کیے گئے وہ برسلز میں جاری رہیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری درخواست اس معاہدے کی ذمہ داریوں کی غیر مشروط واپسی ہے جس سے امریکہ نے دستبرداری اختیار کرلی ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف جابرانہ ، غیر قانونی اور بیرونی پابندیوں کو ختم کرنا ہے۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہم نے کبھی بھی امریکہ کے لیے کوئی شرط نہیں رکھی کیونکہ امریکہ جوہری معاہدے کا رکن نہیں ہے۔
خطیب زادہ نے کہا کہ اصل مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ تمام پابندیاں ہٹائی جائیں اور یہ کہ واشنگٹن میں کوئی اور دنیا کا مذاق نہ اڑائے اور یہ ایک ایسا مقصد ہے جو صرف عملی مذاکرات کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
ایران افغانستان کے پڑوسی ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کی میزبانی کرے گا
18 اکتوبر، 2021، 2:04 PM
News ID:
84508875
تہران ، ارنا – ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران افغانستان کے پڑوسی ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کی میزبانی کرے گا۔
متعلقہ خبریں
-
ویانا جوہری مذاکرات میں ایران کی واپسی حتمی ہے: ترجمان محکمہ خارجہ
لندن، ارنا- ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران یقینا…
آپ کا تبصرہ